
سوات(بیورورپورٹ) سابق وزیر اعلیٰ اور چئیرمین پاکستان تحریک انصاف پارلیمنٹیرین محمود خان نے کہا کہ سواتی عوام نے پاکستان تحریک انصاف کو مینڈیٹ دیکر 8 صوبائی اسمبلی اور قومی اسمبلی کی3 سیٹیں دیکر ممبران کو ایوانوں میں پہنچایا مگر مخصوص نیشتوں میں بھاری مینڈیٹ کے باوجود سوات کی خواتین ورکرزکو مخصوص نشستوں میں نظر انداز کرنا افسوسناک اور سوات کے ساتھ سوتیلی ماں جیسے سلوک کے مترادف ہے ،ہمارے دور میں سوات سمیت ملاکنڈ ڈویژن کو مخصوص نشیتوں میں بھرپورنمائندگی دی گئی تھی ،مخصوص نشستوں میں سوات کو نظر انداز کرنا موجودہ منتخب قیادت کی ناکامی اورنااہلی کے ساتھ ان کی بے بسی کا ثبوت ہے، سوات کی موجودہ پارٹی قیادت نہ سوات کے اربوں روپے کے ترقیاتی منصوبوں پر بات کرنے کی قابل نہین اور نہ ہی سوات کی مخصوص نشیتوں کے لیے ممبران اسمبلی اور مقامی قیادت نےکوئی کردار ادا کیاہے ۔ اگرموجودہ قیادت اس طرح سوات کے حقوق پر خاموشی اختیار کرینگے تو سوات میں ہمارے دور میں جاری ترقیاتی سفر متاثر ہوکر سوات دوبارہ تاریکی میں ڈوب جانے کا خدشہ ہیدا ہوسکتا ہے۔