
خیبر پختونخوا انصاف مینارٹی ونگ کے صدر اور سابق معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر ذادہ نے کہا ہے کہ پی ڈی ایم حکومت نے خیبر پختونخوا اور ضم اضلاع کے اقلیتوں کیساتھ جو ظلم کیاہے اسکی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔پی ڈی ایم حکومت نے مختلف منصوبوں کے ریلیز شدہ رقم روک کر ہمارا ساتھ بہت ظلم کیا۔ پی ٹی آئی کی حکومت میں اقلیتوں کو جو رقم دیاگیا تھا وہ 65سالہ تاریخ میں نہیں دیا گیا تھا۔ 65سالوں میں خیبر پختونخوا کے اقلیتوں کو 28کروڑ روپے دئیے گئے تھے لیکن جب سے پی ٹی آئی کی حکومت آئی اور مجھے ایڈوائزر بنایاگیا تو ہم نے تین سالوں میں ساڑھے تین ارب روپے کے ریکارڈ رقم دی تھی۔ فارم 47کے ذریعے زبردستی ہم سے مینڈیٹ چھینا گیا، پہلے انتخابی نشان واپس لیاگیا اور پھر فارم47کے ذریعے ہماری جیت شکست میں تبدیل کی گئی اور آخری میں خواتین ومینارٹی کی نشستیں بھی چھین لی گئی،اے این پی کو20ہزار روپے جرمانہ کرکے واپس نشان دیاگیا لیکن ہمیں نہیں دیاگیا۔ ملک میں آئین وقانون نام کی کوئی چیز نہیں ہے، پاکستانی سرزمین آجکل سرزمین بے آئین و بے قانون ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ضمنی انتخابات کے الیکشن مہم کے سلسلے میں ضلع باجوڑ کے ایک روزہ دورے کے موقع پر باجو ڑکے اقلیتی برادری کیساتھ میٹنگ اور بعد ازاں میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انصاف مینارٹی ونگ کے صوبائی نائب صدر تادیل کامران، سینئر نائب صدر پردیف کمار اور یشون کمار بھی ان کے ہمراہ تھے۔ جبکہ ضلع باجوڑ اقلیتی برادری کے صدر پرویز سلطان، جنرل کونسلر صابر مسیح غوری، اور جنرل سیکرٹری جمیل بسمیل سمیت اقلیتی برادری کے مرد وخواتین بھی موجود تھے۔ اس موقع پر باجوڑ کے اقلیتی برادری نے ضمنی الیکشن میں حلقہ این اے 8اور پی کے22پر تحریک انصاف کے حمایت یافتہ سنی اتحاد کونسل کے امیدواروں کی حمایت کا اعلان کیا۔ سابقہ معاون خصوصی برائے اقلیتی امور وزیر ذادہ نے کہا کہ خیبر پختونخوا اور ضم اضلاع کے اقلیتوں کے لئے تعلیمی سکالرشپ، ایجوکیشن کوٹہ اور کاروبار کے لئے پیسے ریلیز ہونیوالے تھے اور چیکس بھی تیار تھے لیکن پی ڈی ایم حکومت نے واپس کرکے دیگر مختلف پراجیکٹس میں لگائے جو کہ اقلیتی برادری کیساتھ بہت بڑا ظلم تھا۔ یہاں کہ اقلیتوں کے یتیموں اور بیووں کے پیسے بھی واپس کردئے گئے تھے۔ پی ٹی آئی حکومت کے جانے کے بعد پی ڈی ایم نے اقلیتوں کے لئے ایک بھی روپیہ ریلیز نہیں کیا تھا۔ ہم نے پی ٹی آئی کے دو ر حکومت میں اقلیتوں کے لئے سرکاری نوکریوں میں 5فیصد کوٹہ مختص کیا تھا کیونکہ ماضی میں صرف سویپر کے پوسٹ پرمینارٹی بھرتی ہوتے تھے لیکن شکر ہے کہ پی ٹی آئی کے دور حکومت میں 136لیکچررز بھرتی کروائے گئے اس کے علاوہ ایس ڈی او اور انجینئر ز کے پوسٹوں پر بھی بھرتی ہوئی تھی۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان کیخلاف جعلی کیسز بنوائے گئے اور بے گناہ جیل میں ڈالاگیاہے۔ اس پر کوئی کیس نہیں بنتا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن نے ہمارے ساتھ بہت بڑا ظلم کیا ہے، پہلے انتخابی نشان چھین لیا پھر فارم 47کے ذریعے ہمارا مینڈنٹ چوری کیاگیا اور پھر خواتین واقلیتوں کے لئے مختص نشستیں بھی زبردستی چھین لی گئی۔لیکن عوام پھر بھی پی ٹی آئی کیساتھ ہے اور ضمنی الیکشن میں جیت پاکستان تحریک انصاف کے حمایت یافتہ امیدواروں کی ہوگی۔