
واشنگٹن: امریکا نے پاکستان پر زور دیا ہے کہ وہ ملک میں معاشی استحکام کے لیے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) اور دیگر بین الاقوامی مالیاتی اداروں کے ساتھ مل کر کام جاری رکھے۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان میتھیو ملر نے ہفتہ وار پریس بریفنگ میں کہا، "امریکہ قرضوں اور مالی امداد کے شیطانی چکر سے آزاد ہونے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتا ہے۔”
ترجمان محکمہ خارجہ کا یہ بیان پی ٹی آئی کے سابق چیئرمین عمران خان کی جانب سے آئی ایم ایف کو بھیجے گئے خط کے حوالے سے پوچھے گئے سوال کے جواب میں سامنے آیا ہے۔
اس پوسٹ میں ملک میں 8 فروری کو ہونے والے عام انتخابات کے آڈٹ سے آنے والی لائن آف کریڈٹ سہولت کو منسلک کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔
پی ٹی آئی نے "قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی کم از کم 30 فیصد نشستوں” کے انتخابی آڈٹ کا بھی مطالبہ کیا، جو پارٹی کے بقول "صرف دو ہفتوں” میں مکمل ہو سکتی ہے۔
ترجمان میتھیو ملر نے کہا کہ پاکستان کی نئی حکومت کو فوری طور پر معاشی صورتحال کو ترجیح دینی چاہیے کیونکہ آئندہ کئی ماہ کی پالیسیاں پاکستانیوں کے لیے معاشی فوائد کا باعث ہوں گی۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’میں آئی ایم ایف کے بارے میں صرف اتنا کہنا چاہوں گا کہ ہم قرضوں اور بین الاقوامی مالی امداد کے شیطانی چکر سے آزاد ہونے کے لیے پاکستان کی کوششوں کی حمایت کرتے ہیں۔
محکمہ خارجہ کے ترجمان نے کہا کہ حکومت پاکستان کی طویل المدتی اقتصادی منصوبہ بندی اہم ہے۔ پاکستان کو حالیہ برسوں میں مالیاتی چیلنجوں کا سامنا ہے، جن میں کرنسی کے ذخائر میں کمی اور اپنی قومی کرنسی کی گرتی ہوئی قدر شامل ہے۔