
باجوڑ(نمائندہ خصوصی) ریاست خیبر پختونخوا کے عوام کو جینے کا حق دے۔ ہمیں تجربہ گاہ نہ بنایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی رہنماء اورڈائیریکٹر امور خارجہ آصف لقمان قاضی نے باجوڑ میں دہشت گردی کے واقعہ میں شہید ھونے والے سینیٹر ھدایت اللہ اور ان کے ساتھیوں کے اھل خانہ سے تعزیت کے بعد اخبار نویسوں سے بات چیت کرتے ھوئے کیا۔ وہ سابق گورنر انجینئر شوکت اللہ اور جماعت اسلامی کے رہنماء ملک ایاز خان کے گھر فاتحہ خوانی کے لئے گئے۔ آصف لقمان قاضی نے کہا کہ 12 جولائی کو خیبر پختونخوا کے عوام امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمان کی کال پر اپنے دستوری حقوق کے لئے پارلیمنٹ کے سامنے جمع ھوں گے۔ امن و امان کا قیام ریاستی اداروں کی ذمہ داری ہے۔ کسی فوجی آپریشن کی ضرورت نہیں ہے، گورننس اور انٹیلی جنس کی کمزوریوں کو دور کیا جائے۔ عوام کی کمر پر ٹیکسوں کا انبار لاد دیا گیا ھے، لیکن اس کے بدلے میں ریاست اپنی ذمہ داری پوری نہیں کر رہی۔ افغانستان کے ساتھ بامعنی مذاکرات کئے جائیں اور دہشت گردی کے مسئلے کا حل تلاش کیا جائے۔ قطع تعلق کرنا اور تجارت بند کر دینا کوئی حل نہیں ہے۔ خیبر پختونخوا کے عوام کا احساس ہے کہ ان کا کوئی والی وارث نہیں ہے۔ حکومت سیاسی قیادت کو اعتماد میں لے۔