
باجوڑ(نمائندہ خصوصی) عوامی نیشنل پارٹی کے صوبائی جنرل سیکرٹری سردار حسین بابک نے کہا ہے کہ پشتونوں کے وسائل کو بے دردی سے لوٹا جارہاہے، کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔ وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا مرکز سے صوبے کے آئینی حقوق کے حصول کے لئے آواز اُٹھائیں۔ پی ٹی آئی ممبران کی اب ذمہ داری بنتی ہے کہ وہ پختونو ں کے حقوق کے لئے آواز اُٹھائیں۔ 126دن پارٹی کے لئے دھرنا دیا تھا اب ان کے پاس 145ممبران ہیں لہذا صوبے کے حقوق کے لئے یہی ممبران اُسی طرز پر اسلام آباد میں دھرنا دے عوامی نیشنل پارٹی مکمل ساتھ دیگی۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ضلع باجوڑ کے دورے کے موقع پر علاقہ شنڈئی موڑ میں نوید جمال کے حجرے میں اے این پی کے امیدواربرائے حلقہ این اے8مولانا خان زیب اور پی کے22شاہ نصیر خان کے الیکشن مہم کے سلسلے میں منعقدہ انتخابی جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ جلسہ سے ضلعی صدر گل افضل خان، امیدوار این اے8مولانا خان زیب خان، امیدوار پی کے22شاہ نصیر خان نے بھی خطاب کیا۔جلسہ میں بڑی تعداد میں عوامی نیشنل پارٹی، پختون ایس ایف کے کارکنان اور لوگوں نے شرکت کی۔ مقررین نے کہا کہ بعض قوتیں نہیں چاہتے کہ اے این پی پارلیمنٹ میں جائے کیونکہ وہ پشتونوں کے حقوق کے آواز کو دبانا چاہتے ہیں کیونکہ واحد اے این پی ایک ایسی جماعت ہے جو پختونوں کے حقوق کی بات کرتی ہے اور پشتونوں کو ماضی میں اپنا حق دلایا ہے۔ انہوں نے جلسہ کے شرکاء پر زور دیا کہ وہ فخر افغان باچا خان کے فلسفہ کو گھر گھر پہنچائے۔ سردار حسین بابک نے کہا کہ پی ٹی آئی اور مسلم لیگ (ن) ایک ہی پارٹی کے دو نام ہیں اور دونوں کسی کے آلہ کار ہیں۔ خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کو اسلئے اقتدار دیاگیا کیونکہ یہاں پر نواز شریف کیساتھ کوئی کھڑا نہیں ہوتا جس کے باعث پشتون کے نام پر عمران خان کو آگے لایاگیا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی میں ہمیں طعنے دئیے جاتے تھے کہ یہ صرف قوم پرست جماعت ہے اور ان کیساتھ مذہبی لوگ نہیں ہیں۔ اب ہم نے دانشور، مورخ اور مولوی کو اپنا امیدوار نامزد کیاہے لہذا حلقہ این اے8پر مولانا خان زیب اور پی کے22پر شاہ نصیر خان کو کامیاب کیا جائے۔