کیا آپ دل کی بے قاعدگی کی وجہ سے خوف محسوس کرتے ہیں؟

جانیں کہ آپ خطرے سے بچنے کے لیے کیا کر سکتے ہیں۔

Spread the love

دل کی بے قاعدہ دھڑکن، جسے اریتھمیا بھی کہا جاتا ہے، ایک ایسی حالت ہے جس میں دل بہت تیز، بہت سست، یا بے قاعدہ انداز میں دھڑکتا ہے۔

ایسا اس وقت ہوتا ہے جب دل کے برقی نظام میں خلل آجاتا ہے، جو دل کی دھڑکن اور تال کو کنٹرول کرتا ہے۔

اگرچہ بعض اوقات دل کی دھڑکن کا بے قاعدہ ہونا نارمل اور خطرے سے باہر ہوسکتا ہے

لیکن اگر یہ مسلسل ہوتا رہے تو یہ خطرناک طبی حالت کی علامت ہوسکتی ہے۔

ایسی صورتحال میں آپ کو گھبرانے کی ضرورت نہیں ہے،

اس کے لیے آپ اپنی روزمرہ کی عادات میں کچھ تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔

باقاعدہ ورزش

اگر آپ روزانہ اعتدال پسند ورزش کرتے ہیں تو اس سے دل کو مضبوط بنانے اور اس کے افعال کو بہتر بنانے میں مدد ملے گی۔ آپ کو ورزش کے لیے روزانہ 30 سے ​​60 منٹ نکالنا چاہیے۔ ایسا کرنے سے ہارٹ اٹیک کا خطرہ کافی حد تک کم ہو جائے گا۔ اگر آپ جم نہیں جا سکتے تو چلیں، سیڑھیاں چڑھیں اور بھاری چیزیں اٹھانے کی کوشش کریں۔

ایک متوازن غذا کھائیں

آپ جتنی بھی ورزش کر لیں، اگر آپ کی خوراک متوازن نہ ہو تو بہتر صحت کی طرف بڑھنا مشکل ہو جائے گا۔ جو لوگ متوازن خوراک لیتے ہیں، ان کے دل کی دھڑکن معمول کی رفتار سے چلنے لگتی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ اگر آپ بہت زیادہ تیل والی، نمکین، تلی ہوئی اور ٹرانس فیٹ والی غذائیں کھاتے ہیں تو آپ کے دل کی صحت خطرے میں پڑ جائے گی۔

ٹینشن مت لو

ہمارے بزرگوں نے اکثر کہا ہے کہ ‘فکر ایک جنازے کی مانند ہے’۔ اس کا مطلب ہے کہ اگر ہم اپنی ذہنی صحت کو ٹھیک نہیں رکھیں گے تو جسم کو صحت مند رکھنا مشکل ہو جائے گا۔ جو لوگ بہت زیادہ ٹینشن اور سٹریس لیتے ہیں ان کے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو جاتی ہے۔

کافی نیند حاصل کریں

زیادہ تر ماہرین صحت کا مشورہ ہے کہ نوجوان کو دن میں 7 سے 8 گھنٹے سونا چاہیے۔ اگر آپ ایسا نہیں کرتے یا نیند کے چکر میں خلل ڈالتے ہیں تو آپ کے دل کی دھڑکن بے ترتیب ہو سکتی ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button