
ڈپٹی کمشنر / کمانڈنٹ ملاکنڈ لیویز فورس حامد الرحمن نے حکومت خیبر پختونخوا کے پروگرام عوامی ایجنڈا کے تحت بدھ کے روز تحصیل بٹ خیلہ میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا۔جس میں اسسٹنٹ کمشنر ریاض محسود اور جملہ سرکاری محکوں کے افسران کے علاوہ منتخب نمائندوں اور عام لوگوں کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔اس موقع پر عوام نے کھل کر اپنے مسائل پیش کئے جن میں سے زیادہ ترمسائل امن اومان،منشیات فروشی،آوارہ کتوں کی روک تھام، رنگ محلہ روڈ کی تعمیر،پینے کے لیے صاف پانی کی فراہمی آرایچ سی میں عملے کی فراہمی،لفٹ ایریگیشن سکیم میں آراضی کا معاوضہ، ریسکیو 1122 کے اہلکار ایمر جنسی حالات میں ایمبولنس کی فراہمی میں غلط بیانی سے کام لیتے ہیں لہذا ایمرجنسی صورتحال کے لیے ایمبولنس کی فراہمی کو یقینی بنائیں،غیر ضروری سپیڈ بریکروں کے خاتمے، سوشل ویلفیئر ڈیپارٹمنٹ سے معذور آفراد کے لیے ویل چیئرز اور سہولیات کے بارے میں معلومات فراہم کرنا،موٹر سائیکل کی ون ویلنگ کی روک تھام،گورنمنٹ پرائمری سکول اورگرلز پرائمری سکول پیران کی خستہ حال عمارت کی تعمیرشامل ہیں۔ درپیش معمولی نوعیت کے زیادہ ترمسائل کو موقع پر حل کر دیے گئے جبکہ کئی مسائل حل کے لیے متعلقہ محکموں کے حوالے کیے گئے۔ڈپٹی کمشنر حامد لرحمن نے کہا کہ صوبائی حکومت اور کمشنر ملاکنڈ ڈویژن نے خصوصی ہدایت پر لوگوں کے مسائل اور مشکلات سے آگاہی حاصل کر نے اور موقع پر حل کرنے کے لیے ضلع بھر کے مختلف مقامات پر کھلی کچہریوں کاانعقاد کیا جا رہا ہے جن کا بنیادی مقصد عوام کو زیادہ سے زیادہ ریلیف دینا اور دفتروں کے غیر ضروری چکروں سے نجات دلا کر ان کے مسائل اور مشکلات کو ان کے دہلیز پر حل کرنا ہے۔ڈپٹی کمشنر نے کہا کہ یہاں پر کھلی کچہری میں لوگوں کو درپیش مسائل و تکالیف کو من وعن حل کرنے کے لیے ہنگامی بنیادوں پر عملی اقدامات اٹھائیں گے۔انھوں نے کہا کہ امن وامان قائم رکھنے اور ہر قسم کی ڈرگز کی لعنت کو ختم کرنا ضلعی انتظامیہ کی اولین ذمہ داری ہے۔اس موقع پر اسسٹنٹ کمشنر بٹ خیلہ اور لیویزکے صوبے دار میجر کو ہدایت کی کہ فوری طور پر سنیپ چیکنگ،گشت اور ناکہ بندی آج سے شروع کریں اور شرپسند عناصر پرکڑی نظر رکیں۔انہوں نے واضح کیا کہ امن ومان کے قیام پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔انہوں نے اسسٹنٹ کمشنر کو یہ بھی ہدایت کی کہ ایک ہفتے کے اندر اندر تمام سڑکوں پر غیر ضروری سپیڈ بریکر اور ناجائز تجاوزات کو ختم کریں۔ڈپٹی کمشنر نے لوگوں سے کہا کہ آئندہ پولیو مہم میں پانچ سال تک کی عمر کے تمام بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے میں پولیو ٹیموں سے بھر پور تعاون کریں۔تاکہ مہم کے دوران کوئی بھی پانچ سے کم عمر بچہ پولیو کے قطرے پلانے سے رہ نہ جائے۔