
اسلام آباد۔26ستمبر (اے پی پی):پاکستان اور روس کے درمیان پہلی پائلٹ مال گاڑی کے شیڈول کو حتمی شکل دینے کے لئے مذاکرات جاری ہیں جو اپنے ابتدائی سفر میں 16 کنٹینرز پر مشتمل چاول کی کھیپ لے کر روانہ ہوگی۔
یہ منصوبہ 9ویں بین الحکومتی کمیشن (آئی جی سی ) کے تحت شروع کیا گیا ہے جس کا مقصد کراچی بندرگاہ کو ایران، ترکمانستان اور قازقستان کے راستے ماسکو سے منسلک کرنا ہے۔
مئی 2025 میں پاکستان ریلوے اور روسی ریلوے (آر زیڈ ڈی )کے درمیان معاہدہ طے پایا تھا جس نے اس تاریخی سروس کی راہ ہموار کی۔
ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویزات کے مطابق چاول کے کنٹینرز جون میں روانگی کے لئے تیار کر لئے گئے تھے لیکن خطے کی صورتحال کے باعث تاخیر ہوگئی، اب دونوں ممالک کے درمیان نئی روانگی کی تاریخ طے کرنے پر بات چیت جاری ہے۔
پیش کردہ کوریڈور کی مجموعی لمبائی 7,000 کلومیٹر سے کچھ زیادہ ہوگی اور اندازہ ہے کہ مال گاڑی 20 سے 25 دن میں ماسکو پہنچے گی جبکہ فی کنٹینر لاگت تقریباً 5,600 امریکی ڈالر ہوگی۔
یہ منصوبہ سمندری راستے کے مقابلے میں تیز اور کم لاگت متبادل فراہم کرے گا اور پاکستانی زرعی اجناس کے لئے روس اور وسطی ایشیائی منڈیوں کے دروازے کھولے گا۔
پائلٹ ٹرین کو مستقل زمینی تجارتی راستہ قائم کرنے کی طرف پہلا قدم قرار دیا جا رہا ہے جو پاکستان کے علاقائی تجارتی کردار کو مزید مضبوط بنائے گا۔
ریلوے کوریڈور کی بدولت ترسیل کا وقت سمندری راستے کے 35 سے 45 دن کے مقابلے میں صرف 20 سے 25 دن رہ جائے گا جبکہ لاگت میں بھی کمی آئے گی جس سے روسی اور وسطی ایشیائی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات مزید مسابقتی ہو سکیں گی۔