
اسلام آباد: پاکستان اور ایران کے درمیان کشیدہ صورتحال کے تناظر میں خفیہ ایجنسی نے وفاقی دارالحکومت میں دہشت گردی کا الرٹ جاری کردیا۔
پاکستان ایران سرحد پر سیکورٹی کی کشیدہ صورتحال کے پیش نظر انٹیلی جنس ایجنسیوں نے دہشت گردی اور اسلام آباد میں بلوچ کمیونٹی کے احتجاجی کیمپوں اور پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے اہلکاروں کو نشانہ بنانے کی اطلاعات کی بنیاد پر الرٹ جاری کیا ہے۔
ضلعی انتظامیہ اور اسلام آباد پولیس کو سکیورٹی کے فول پروف انتظامات یقینی بنانے کا کہا گیا ہے۔
اس حوالے سے خفیہ اداروں نے ڈپٹی کمشنر اور ایس ایس پی آپریشنز اسلام آباد کو ایک مراسلے کے ذریعے آگاہ کیا ہے کہ وفاقی دارالحکومت کے ریڈ زون کے قریب اسلام آباد پریس کلب کے سامنے بلوچ یکجہتی کمیٹی کا احتجاج 3 سال سے زائد عرصے سے جاری ہے۔
ہفتہ اور وہی پریس۔ دوسری جانب کلب کے سامنے بلوچستان شہید منچ کے جمال رئیسانی کی قیادت میں کیمپ بھی ایک ہفتے سے جاری ہے جب کہ بلوچستان شہید منچ کے سربراہ جمال رئیسانی کی حالت پہلے ہی خطرے میں ہے۔
بلوچستان میں پاک ایران سرحد کی موجودہ صورتحال کے پیش نظر اطلاعات ہیں کہ بلوچستان میں سرگرم ریاست دشمن عناصر، دہشت گرد تنظیمیں، انتہا پسند تنظیمیں اور دشمن انٹیلی جنس ایجنسیاں مذموم عزائم کے ساتھ ملک میں انتشار پھیلانے کی کوشش کر رہی ہیں۔
مقصد وہ کیمپوں کو نشانہ بنانے کی کوشش کر سکتے ہیں جبکہ مختلف ڈیوٹیوں پر تعینات پولیس اور قانون نافذ کرنے والے اہلکاروں کو بھی دہشت گرد عناصر نشانہ بنا سکتے ہیں۔
سیکیورٹی اداروں نے مراسلہ میں کہا ہے کہ صورتحال کی سنگینی کو مدنظر رکھتے ہوئے کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچنے کے لیے فول پروف سیکیورٹی اقدامات کو یقینی بنایا جائے۔