
دیر(بیورو رپورٹ,, سید زاہد جان سے )
اپر دیر میں پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ امیدواروں کلین سویپ کرکے میدان مار لیا ,
ایک قومی اور تین صوبائی نشستوں پر پہلی بار جبکہ 2018 الیکشن میں قومی اسمبلی کی نشست پر کامیابی حاصل کی تھی,
تین بار مسلسل منتخب جماعت اسلامی کے ایم پی اے عنایت اللہ چوتھی باری میں بڑی مارجن سے ہار گیا۔
تفصیلات کے مطابق 8 فروری کے عام انتخابات میں اپر دیر سے واحد قومی اسمبلی اور تین صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر پی ٹی آئی کے آزاد امیدواروں سب پچھاڑ دیا۔
این اے 5 اپر دیر پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ نومنتخب رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ صبغت اللہ نے دوسری بار بڑی مارجن سے نشست 90865 ووٹ لیکر کامیاب قرار پائے ہیں
جبکہ اس کے مقابلے میں دوسرے نمبر پر جماعت اسلامی کے صاحبزادہ طارق اللہ 48246 اوربپیپلزپارٹی کے نجم الدین خان نے37635 ووٹ حاصل کرکے تیسری پوزیشن لی ہے۔
اسی پی کے 11 دیر 1 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ازاد امیدوار گل ابراہیم نے پہلی بار 20103 ووٹ لیکر کامیاب
جبکہ دوسرے نمبر پر جماعت اسلامی کے محمدعلی نے 14533,
پی کے 12 دیر 2 سے پی ٹی آئی کے حمایت یافتہ ازاد امیدوار یامین خان 23915 ووٹ لیکر کامیاب
جبکہ دوسرے نمبر جماعت اسلامی کے اعظم خان نے 12531 ووٹ حاصل کیے۔
اور ضلعی ہیڈکوارٹر دیر ,براول اور لرجم پر مشتمل حلقہ پی کے 13 دیر 3 پر پی ٹی آئی حمایت یافتہ آزاد امیدوار اور پی ٹی آئی کے ضلعی صدر محمد انور خان ایڈووکیٹ نے 32043 ووٹ لیکر کامیاب دوسرے نمبر پر تین بار ایم پی اے رہنے والے جے آئی کے عنایت اللہ نے 25457 ووٹ حاصل کی۔
واضح رہے کہ 2018 عام انتخابات میں دیربالا سے پی ٹی آئی صرف ایک قومی نشست جیت لیا تھا اور اس بار تین صوبائی اور ایک قومی نشست جیت کر کلین سویپ مکمل کرلی ہے,
لیکن سب سے بڑا اپ سیٹ تین بار ایم پی اے اور دو بار صوبائی وزیر رہنے والے جماعت اسلامی کے عنایت اللہ خان کو 6 سے زیادہ ووٹ سے ہرانا ہے۔