
اسلام آباد: کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی آج گیس کی قیمتوں میں اضافے کی منظوری دے سکتی ہے۔
کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کا اجلاس آج سہہ پہر 3 بجے طلب کرلیا گیا، نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر کی زیر صدارت کابینہ کی اقتصادی رابطہ کمیٹی کے اجلاس میں ایک نکاتی ایجنڈا ہوگا۔
خیال کیا جاتا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافہ ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف کی شرائط کو پورا کرنے کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے، محفوظ اور غیر محفوظ صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا امکان ہے۔
تحفظ یافتہ صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں 10 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اور غیر محفوظ صارفین کے لیے 300 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافے کی توقع ہے۔
محفوظ اور غیر محفوظ صارفین کے لیے مقررہ چارجز میں کوئی اضافہ نہیں ہوگا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ گیس کے بڑے صارفین کے لیے قیمتوں میں 900 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو جبکہ سی این جی سیکٹر کے لیے قیمتوں میں 170 روپے فی ایم ایم بی ٹی یو اضافہ متوقع ہے۔
اینگرو فرٹیلائزر کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم مارچ سے ہوگا، محفوظ اور غیر محفوظ صارفین کے لیے گیس کی قیمتوں میں اضافے کا اطلاق یکم فروری سے ہوگا، کیپٹیو پاور پلانٹس کے لیے گیس کی قیمتوں میں بھی اضافہ کیا جائے گا۔
ذرائع نے یہ بھی بتایا ہے کہ گیس کی قیمتوں میں اضافے سے تمام صارفین پر 204 ارب روپے کا اضافی بوجھ پڑے گا۔