لبلبے کے کینسر کو اکثر ‘خاموش قاتل’ کہا جاتا ہے کیونکہ اس کے ابتدائی مراحل میں برائے نام یا مبہم علامات ہوتی ہیں جس کی وجہ سے اس کی تشخیص مشکل ہو جاتی ہے۔
یہ کینسر کی ایک قسم ہے جو لبلبہ میں شروع ہوتی ہے۔ لبلبہ انسانی معدے کے پیچھے واقع ہوتا ہے اور کھانا ہضم کرنے اور ہارمونز پیدا کرنے میں مدد کرتا ہے۔
لبلبے کا کینسر بہت مہلک ہے اور اس میں شرح اموات بہت زیادہ ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں لبلبے کے کینسر سے اموات کی شرح 97.8 فیصد ہے۔
ڈاکٹروں کا کہنا ہے کہ سگریٹ نوشی اور غیر صحت مند طرز زندگی لبلبے کے کینسر کا خطرہ بڑھاتا ہے۔
لبلبے کا کینسر ‘خاموش قاتل’ کیوں ہے؟
مقام: لبلبہ پیٹ میں گہرا ہوتا ہے جس کی وجہ سے ڈاکٹروں کے لیے صرف مریض کے جسمانی معائنے سے اس کی تشخیص کرنا مشکل ہو جاتا ہے۔
ابتدائی مراحل میں علامات:
لبلبے کا کینسر ابتدائی مراحل میں کوئی واضح علامات نہیں دکھاتا ہے، اور اگر وہ ظاہر ہوتے ہیں، تو وہ مبہم ہیں اور اسے کسی اور کم خطرناک بیماری کی علامات سمجھ کر غلطی سے سمجھا جا سکتا ہے۔
تیزی سے پھیلنا:
لبلبے کا کینسر بہت تیزی سے پھیلتا ہے، جس کے نتیجے میں علامات کی ظاہری شکل اور کینسر کے اگلے مرحلے تک پہنچنے کے درمیان ایک مختصر وقفہ ہوتا ہے، جس کی وجہ سے ابتدائی مرحلے میں اس کی تشخیص اور علاج ہونے کا امکان کم ہوجاتا ہے۔
لبلبے کے کینسر کی عام علامات:
پیٹ میں درد: پیٹ میں درد یا تکلیف جو پیٹھ کی طرف پھیلتی ہے لبلبے کے کینسر کی ایک عام علامت ہے۔
یرقان: لبلبے کے کینسر کی صورت میں، آنکھوں اور جلد کا رنگ زرد ہو جاتا ہے کیونکہ کینسر کے خلیے بائل ڈکٹ کو بلاک کر دیتے ہیں، جس سے خون میں بلیروبن نامی مادہ بن جاتا ہے۔
وزن میں کمی: بغیر کسی ظاہری وجہ کے مسلسل وزن میں کمی کینسر کی کئی اقسام کی علامت ہوسکتی ہے، بشمول لبلبہ کا کینسر۔
بھوک نہ لگنا: کینسر کی وجہ سے متاثرہ شخص کی بھوک کم ہوجاتی ہے جس کی وجہ سے اس کا وزن بھی تیزی سے گرنے لگتا ہے۔
ہاضمے کے مسائل: جب کینسر نظام انہضام کو متاثر کرتا ہے تو پاخانہ کا رنگ اور ساخت بدل جاتا ہے۔
ذیابیطس: لبلبے کا کینسر بھی بعض صورتوں میں ذیابیطس کا سبب بن سکتا ہے، خاص طور پر جب کینسر کے خلیے لبلبہ میں انسولین پیدا کرنے والے خلیوں کو متاثر کرتے ہیں۔