ملاکنڈ ڈویژن: ٹیکس اور کسٹم ایکٹ کے نفاذ کے خلاف ال پارٹیز کانفرنس کا انعقاد

Spread the love

بونیر(اے ار عابد سے)
ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس اور کسٹم ایکٹ کے نفاذ کے خلاف جمعیت علمائے اسلام کے زیر انتظام بونیر پریس کلب میں بدھ کے روز ال پارٹیز کانفرنس کا انعقاد کیا گیا جس میں تمام سیاسی جماعتوں کے صدور و رھنماء ٹریڈرز فیڈریشن ڈاکٹرز پیرامیڈیکس ماربل صنعت نجی تعلیمی اداروں ٹرانسپورٹ یونین لیڈرز کثیر تعداد میں شریک ہوئے اور بیک اواز ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس اور کسٹم ایکٹ کے نفاذ کو مسترد کیا اور واضح پیعام دیا اگر حکومت نے عوامی رد عمل کے پیش نظر یکطرفہ اور معاہدہ توڑ فیصلہ واپس نہ لیا تو عوام کو سڑکوں پر لاکر حکومت پاکستان سے الحاق کے فیصلے پر نظر ثانی کیلئے کشمیریوں کی طرح فیصلہ کن تحریک چلائی جائے گی اور مطالبہ منظور ہونے تک سڑکوں پر رہیں گے اور اس مقصد کے حصول کے لئے اس ماہ کے 19 تاریخ کو سواڑی میں ال پارٹیز اور ال یونینز اجلاس منعقد کرنے اور اس ماہ کے 23 تاریخ کو سواڑی کے مرکزی چوک میں بڑا احتجاجی مظاہرہ منعقد کرکے قومی تحریک شروع کرنے کا بھی اعلان کیا ہے۔
ال پارٹیز کانفرنس کے میزبانی جے یو ائی کے مفتی فضل عفور اور صدارت قومی جرگے کے صدر میاں سید لائق باچا نے کی ہے۔کانفرنس سے جے یو ائی کے سابق امیدوار قومی اسمبلی مولانا حلیم الرحمان سابق ایم پی اے امیر ضلع مفتی فقل عفور سعید الرحمان مفکر عارف اللہ عوامی نیشنل پارٹی کے میاں سید لائق باچا سابق ایم پی اے قیصر ولی خان سابق امیدوار صوبائی اسمبلی افسر خان ضلعی غدر کریم بابک جماعت اسلامی کے انجنیئر ناصر علی خان جنرل سیکرٹری اکبر خان ایڈوکیٹ مسلم لیگ کے صدر حاجی سالار خان عوامی ورکرز پارٹی کے عثمان فانوس گجر پی پی پی کے رفیق اللہ خان ایڈوکیٹ قومی وطن پارٹی کے اضغر خان پی ٹی ائی کے جوہر علی خان ٹریڈرز فیڈریشن کے فضل ربی ڈاکٹرز ایسوسی ایشن کے ڈاکٹر امیر تاج خان پیرامیڈیکس کے بہار علی باچا نجی تعلیمی اداروں کے صدر نثار احمد خان اور سماجی شخصیت وہاب رشید خان اور پیٹرولیم ڈیلر ایسوسی ایشن کے صدر سلطان روم خان اور کئی دیگر نے خطاب کئے اور تجاویز پیش کئے جس کی روشنی میں مستقبل کے لئے رہبر اور ایکشن اور ڈویژنل رابطہ کمیٹیاں تشکیل دے کر صحافیوں سے اس قومی تحریک کو بھر پور کوریج دینے کی اپیل بھی کی گئی تاکہ عوام کی اواز کو پارلیمان اور حکومت تک پہنچا کر ملاکنڈ ڈویژن میں ٹیکس اور کسٹم ایکٹ کے نفاذ کا راستہ روکا جاسکے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button