
تفصیلات کے مطابق جندول قومی امن جرگہ تحصیل ثمرباغ نے اپیکس کمیٹی کی منظور کردہ فوجی آپریشن عزم استحکام کے حوالے جرگے کا انعقاد کیا گیا تھا۔
جرگے میں تحریک تحفظ آئین پاکستان کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات اخونزادہ حسین احمد نے خصوصی شرکت کی،
جرگے میں عمائدین علاقہ سیاسی سماجی شخصیات کی بھرپور شرکت متفقہ قرار داد کے ذریعے کسی قسم کی آپریشن کو مسترد کیا گیا،
اجلاس میں اس بات پر اتفاق کیا گیا کہ جنگ اور اپریشنز کسی بھی مسلے کا حل نہیں،
مقررین نے کہا کہ ہم امن پسند لوگ ہیں ہم کسی صورت بدامنی اور غیر ضروری فوجی اپریشنز کے قطعی طور پر متحمل نہیں ہوسکتے،
اگر پس پردہ مقاصد کے حصول کیلئے پرائے کی جنگ ہم پر مسلط کی گئی تو بھرپور مزاحمت کرینگے۔
گرینڈ قومی جرگہ میں سابق ایم پی اے حاجی بہادر خان ، اخونزاندہ حسین احمد ، علی شاہ مشوانی،تحصیل ناظم سید احمد باچا ، اسرار الحق پاچہ سلیم خان ، اظہار الحق درانی اور حیات اللہ سمیت سیاسی رہنماؤں اور علاقائی عمائدین کے ساتھ نوجوانوں نے کثیر تعداد میں شرکت کی۔
اخونزاندہ حسین احمد نے اپنے خطاب میں کہا کہ خدا کا شکر ہے کہ قوم اب بیدار ہے اور ان ڈالری جنگوں اور جنگی پالیسیوں کے خلاف مزاحمت کے لئے تیار ہیں۔
انہوں نے مذید کہا کہ اپنے علاقے اور وطن میں ہم نہ دہشت گرد چھوڑیں گے اور نہ ہی ریاست کو فوجی آپریشنز کرنے دیں گے کیونکہ ہماری اجتماعی یاداشت میں پچھلے دو دہائیوں کے واقعات ابھی تازہ ہیں اور دہشتگردی کے خلاف نام نہاد جنگوں کے نتائج پر غم و غصہ بھی ہیں۔
جرگے نے متفقہ اعلامیہ بھی جاری کیا جس میں تفصیلات درج تھے۔
اعلامیہ کہ مطابق جندول کی تمام اقوام اس بات پر متفق ہے کہ ہم کسی قسم کی فوجی آپریشن کی حمایت نہیں کرینگے ، آپریشن سے پہلے قومی مشران اور ارکان پارلیمنٹ سمیت دیگر منتخب ممبران اور ناظمین کو اعتماد میں لینا ضروری ہے۔
علی شاہ مشوانی نے اپنی خطاب میں کہا کہ جندول میں بغیر کسی نوٹس کہ عید کی چھوتے دن آپریشن کیا گیا اور املاک کو کافی نقصان پہنچا ہے جس کا اِزالہ ہونا چاہیے انہوں نے مذید کہا کہ ریاست پاکستان اپنی عوام کی تحفظ میں ناکام ہے تو آپریشن مسلے کا حل نہیں ہے۔