
سوات(بیورورپورٹ) فضاگٹ مینگورہ کے رہائشی اخترعلی اور ظفر علی نے دیگر اہل خانہ کے ہمراہ مینگورہ پولیس پر تشدد کا الزام لگاتے ہوئے اعلی حکام سے انصاف کا مطالبہ کر دیا، سوات پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے اختر علی اور ظفر علی نے اہلیہ”ک” کے ہمراہ تفصیلات بتاتے ہوئے کہا کہ دو دن قبل مینگورہ پولیس نے رات کے وقت ہمارے گھر پر چھاپا لگا کر ہمارے دوسرے بھائی رحمت علی کو حوالہ کرانے کا مطالبہ کیا ہمارے استفسار پر پولیس نے بتایا کہ رحمت علی چوری کے مقدمہ میں مطلوب ہے پولیس نے اس وقت ظفر علی کو بطور ضمانت گرفتار کر کے منگورہ تھانہ میں شدید تشدد کا نشانہ بنایا، انہوں نے کہا کہ بعد ازاں ہم نے خود رحمت علی کو مینگورہ پولیس کے حوالے کیا جہاں پر پولیس نے تشدد کرتے ہوئے ہمارے بھائی کی ٹانگ توڑ دی ہے اور اس وقت وہ ہسپتال میں زیر علاج ہے، متاثرہ خاندان نے مزید بتایا کہ پولیس ہم چار بھائیوں کو بے جا تنگ کرتے ہوئے بار بار پریشان کرتی ہے اور وقتا فوقتا ہمیں بھی گرفتار کر کے تشدد کا نشانہ بنایا، انہوں نے اعلی حکام سے مطالبہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے ساتھ ہونے والے ظلم کا ازالہ کرنے کے لیے ہمیں انصاف دلاتے ہوئے اس واقعہ میں ملوث ایس ایچ او مینگورہ اور دیگر اہل کاروں کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے نیز ہمیں ہمارے بھائی کا علاج کرنے کی بھی اجازت دی جائے تاکہ ہم اس کی ٹوٹی ہوئی ٹانگ کا علاج اسپتال سے کر سکیں، انہوں نے مطالبہ کیا کہ اگر ہماری دادرسی نہ کی گئی اور واقعہ میں ملوث اہل کاروں کو سزا نہ دی گئی تو ہم مزید احتجاج پر مجبور ہوں گے.