
تل ابیب: غزہ پر اسرائیلی فوج کی بمباری سے 60 فلسطینی شہید ہوگئے جب کہ مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے 5 نوجوان شہید ہوگئے۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ پر اسرائیل کے فوجی حملے کے 100ویں روز خان یونس اور رفح کے علاقوں میں دو اسپتالوں، ایک گرلز اسکول اور درجنوں مکانات کو نشانہ بنایا گیا۔
غزہ پر حملے میں خواتین اور بچوں سمیت کم از کم 60 فلسطینی شہید ہو گئے۔
اس طرح 100 دنوں میں غزہ پر اسرائیلی حملوں میں شہید ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے جب کہ 60 ہزار سے زائد زخمی ہیں۔
اسرائیل کے ظلم کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ غزہ میں اب تک شہید اور زخمی ہونے والوں میں نصف بچے اور خواتین ہیں۔
ادھر مغربی کنارے کے علاقے ہیبرون میں اسرائیلی فوجیوں نے ایک کار کا پیچھا کیا اور اس میں سوار دو نوجوانوں کو ہلاک کر دیا۔
اسرائیلی فوجیوں نے رام اللہ کے مغربی کنارے کے علاقے میں ایک چوکی پر دھماکہ خیز مواد سے حملہ کرنے کا الزام لگا کر دو نوجوانوں کو بے دردی سے ہلاک کر دیا۔
اسی طرح اسرائیلی فوج نے مغربی کنارے کے شہر جیریکو کے مہاجر کیمپ میں ایک نوجوان کو گولی مار کر شہید کر دیا۔
صرف مغربی کنارے میں گزشتہ 100 دنوں میں اسرائیلی فوج اور یہودی آباد کاروں کے حملوں میں 500 سے زائد فلسطینی شہید اور 1000 کے قریب زخمی ہو چکے ہیں۔
یاد رہے کہ 7 اکتوبر کو حماس نے اسرائیل پر حملہ کیا تھا، جس میں 1500 کے قریب اسرائیلی ہلاک اور 250 اسرائیلیوں کو یرغمال بنا لیا گیا تھا، جن میں زیادہ تر فوجی تھے، اور اس دن سے اسرائیل مسلسل غزہ پر حملے کر رہا ہے۔