زرعی یونیورسٹی پشاور: سنجنٹا کے تعاون سے پودوں کے نیماٹوڈس پر آگاہی سیمینار کا انعقاد

Spread the love

گزشتہ روز زرعی یونیورسٹی پشاور کے شعبہ پلانٹ پیھتالوجی نے سنجنٹا کے تعاؤن سے
” Cryptic Endoparasitic Nematode Species Associated With Citrus, Tomato, Cucmber and Their Management Through a Novel Systematic Nematicite Vaniva 450 SC ”
کے عنوان سے ایک روزہ آگاہی سیمینار کا انعقاد کیا۔
وائس چانسلر ایمریٹس پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت سیمینار کے مہمان خصوصی تھے۔
سیمینار کے کوآرڈینیٹر ڈاکٹر عشرت ناز، آرگنائزرز چئیرمین ڈاکٹر اسد علی اور ڈاکٹر سرتاج عالم تھے۔

زرعی یونیورسٹی پشاور کے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عشرت ناز نے دو تحقیقی منصوبے "Citrus Nematode Control” اور
"Detection of Seedborne and Soilborne Pathogens Associated with Wheat Crop Across Different Divisions of Pakistan۔”
مکمل کئے۔ دونوں پراجیکٹس کی فنڈنگ ​​سنجنٹا پاکستان لمیٹڈ نے کی تھی۔
سیمینار کا مقصد صوبہ خیبرپختونخوا میں کمیونٹی کے کاشتکاروں، سنجنٹا پاکستان لمیٹڈ کے حکام اور سائنسدانوں میں پودوں کے پرجیوی نیماٹوڈس، لیموں اور کھیرے سے جڑے پودوں کے بارے میں آگاہی پیدا کرنا اور انہیں کمپاؤنڈ مائیکروسکوپ کے ذریعے نیماٹوڈز کا عملی مظاہرہ کرنا ہے ، کاشتکاروں کو مختلف فصلوں میں بیماری پیدا کرنے والے ان نیماٹوڈس کے کنٹرول کے اقدامات کے بارے میں آگاہ کرنا ہے۔ اکیڈمیا اور پلانٹ پیتھالوجی کے شعبہ نے ایسوسی ایٹ پروفیسر ڈاکٹر عشرت ناز کی نگرانی میں اس پر خاص طور پر کام کیا ہے جنہوں نے سائٹرس نیماٹوڈ (سائٹرس) اور روٹ ناٹ نیماٹوڈ (ٹماٹر اور ککڑی) کے خلاف ایک نئی نیماٹائڈ (وانیوا 450 ایس سی) کا مکمل جائزہ لیا ہے یہ دوا پودوں پرجیوی نیماٹوڈس کے خلاف انتہائی اہم ہے۔ یہ ایک ڈبل ایکشن ناول سیسٹیمیٹک پروڈکٹ ہے جو مٹی اور فصل کی جڑوں میں موجود پودوں پرجیوی نیماٹوڈس اور پیتھوجینک فنگس کو دبانے اور ان کا انتظام کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ جو لیموں، ٹماٹر اور کھیرے میں بیماریوں کے مسائل کو حل کرے گی۔ یہ پراڈکٹ فصل کی نشوونما کو بڑھاتی ہے، فصل پر کوئی فائٹوٹوکسک اثرات نہیں دکھاتی ہے اور مٹی کی صحت اور مٹی میں فائدہ مند مائکرو فلورا کو متاثر نہیں کرتی ہے۔ یہ پروڈکٹ ڈاکٹر عشرت ناز کے مانکی شریف لیموں کے باغات ، ہری چند اور تنگی کے علاقوں میں اگائے جانے والے ٹماٹر اور کھیرے کے چار سال کے مطالعے کے بعد جاری ہوئی ہے۔ یہ پراڈکٹ فصل کی پیداواری صلاحیت میں اضافہ کرے گی۔
وائس چانسلر ایمریٹس پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت نے ڈاکٹر عشرت ناز کی دلچسپی، ان کے کام اور لگن کو سراہتے ہوئے فیکلٹی پر دیا کہ جدید زراعت کے لئے جدید ٹیکنالوجیز اور طریقہ کار کو اپنایا جائے، فصلوں اور باغات کو محفوظ بنانے کے لئے مزید تحقیق کی ضرورت ہیں، پھلدار پودوں کو شدید موسمی اثرات اور مختلف بیماریوں سے بچانے کے لئے باغبانوں کواحتیاطی تدابیر اختیار کرنا چاہئیں، کاشتکار وقتا فوقتا زرعی ماہرین سے رابطہ رکھنا چاہئے تاکہ نقصان سے بچ سکے۔ انہوں نے ڈاکٹر عشرت ناز کی دلچسپی، ان کے کام اور لگن کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ ان کا کام کاشتکاری میں کافی معاونت فراہم کرے گی۔
سنجنٹا کے سربراہ توصف الحق نے کہا کہ شعبہ پلانٹ پیھتالوجی، زرعی یونیورسٹی پشاور میں مائیکالوجی کے ڈاکٹر سید سرتاج عالم، نیماٹالوجی کے ڈاکٹر عشرت ناز اور وائرولوجی کے ڈاکٹر اسد علی جیسے ماہرین موجود ہیں۔
آخر میں وائس چانسلر ایمریٹس پروفیسر ڈاکٹر جہان بخت نے توصیف الحق کے ہمراہ ڈاکٹر عشرت ناز اور دیگر شرکاء میں شیلڈز اور توصیفی اسناد تقسیم کئے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button