
باجوڑ(نمائندہ خصوصی) ضم اضلاع(سابقہ فاٹا)میں بدامنی، ٹارگٹ کلنگ اور بھتہ خوری کیخلاف جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے زیر اہتمام گرینڈ قبائلی امن جرگہ 25ستمبر کو پشاور میں منعقد ہوگا۔ ضم اضلاع میں مزید آپریشنز برداشت نہیں کرینگے۔ جب سے آپریشن عزم استحکام کا اعلان کیاگیاہے تو ضم اضلاع میں حالات مزید خراب ہوگئے ہیں۔ ضم اضلاع میں اختیارات سول انتظامیہ اور پولیس کو دی جائیں۔ فوج کو صرف چھاونیوں تک محدود کیا جائے۔جماعت اسلامی کے زیر اہتمام قبائلی امن جرگہ میں قبائلی مشران، علمائے کرام، سیاسی قائدین، صحافی حضرات اور ہر مکتبہ فکر کے لوگوں کو شرکت کی دعوت دیتے ہیں۔ ا ن خیالات کااظہار جماعت اسلامی کے زیر اہتما م(تحریک حقوق قبائل)کے چیئرمین شاہ فیصل آفریدی، جنرل سیکرٹری نوید علی مہمند نے جماعت اسلامی باجوڑ کے قائدین حاجی سردار خان، قاری عبدالمجید، میاں صاحب الرحمان، صوفی حمید اور دیگرکے ہمراہ باجوڑ پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ شاہ فیصل آفریدی نے کہا کہ25ستمبر2024بروز بدھ کو بوقت 2:30بجے دوپہر بمقام ایڈن مارکیو،رینگ روڈ کبوتر چوک پشاور میں قبائلی امن جرگہ منعقد ہوگا۔ جس کے مہما ن خصوصی امیر جماعت اسلامی پاکستان حافظ نعیم الرحمن ہونگے جبکہ صدارت صوبائی صدر خیبر پختونخوا پروفیسر محمد ابراہیم خان کرینگے۔ شاہ فیصل آفریدی نے فاٹا انضمام کے وقت قبائلی عوام کیساتھ ہونیوالے وعدوں کی عدم تکمیل اور بڑھتی ہوئی بدامنی پر شدید تشویش کا اظہار کیا۔ انہوں نے کہا کہ انضمام کے وقت قبائلی عوام کے ساتھ کئے گئے وعدے ابھی تک پورے نہیں ہوئے۔ قبائلی علاقے بدامنی اور بے روزگاری کا شکار ہیں، اور ان کے وسائل پر قبضہ کیا جا رہا ہے۔ شاہ فیصل آفریدی نے الزام لگایا کہ قبائلی علاقوں میں جان بوجھ کر بدامنی پیدا کی جا رہی ہے تاکہ آپریشنز کے لیے راستہ ہموار کیا جا سکے، جبکہ مزید آپریشنز ناقابل برداشت ہیں۔ انہوں نے سیکیورٹی فورسز پر دہشت گردوں کے خلاف مؤثر کارروائی نہ کرنے کا الزام لگایا اور کہا کہ یہاں کی جنگیں امن کے قیام کے لیے نہیں بلکہ ڈالروں کے لیے لڑی گئی ہیں۔انہوں نے اعلان کیا کہ اس مسئلے کے حل کے لیے جماعت اسلامی 25 ستمبر کو پشاور میں ایک قبائلی جرگہ منعقد کر رہی ہے، جس میں تمام افراد کو شرکت کی دعوت دی جاتی ہے۔