
سوات(بیورورپورٹ) قومی اصلاحی تحریک پاکستان تحصیل بریکوٹ کے خصوصی اجلاس میں دریائے سوات کی خوبصورتی اور زرعی زمینوں اور ا آبپاشی کے نظام پر تحفظات کے حوالے سے اہم اجلاس منعقد ہوا۔ اجلاس کی صدارت تحصیل کے کنوئینر فضل منان خان نے کی جبکہ ڈپٹی کنوئینر ضلع سوات و ممبر آرگنائزنگ کُمیٹی ملاکنڈ ڈویژن قومی اصلاحی تحریک پاکستان سبز علی خان، ریٹائرڈ ایس پی ایوب خان، ریٹائرڈ کلکٹر رحم زیب خان، شہزادہ باچا، نجات خان اور امیر زیب خان بھی اس موقع پر موجود تھے جبکہ سابق ڈائریکٹر انفارمیشن و نائب ترجُمان قومی اصلاحی تحریک پاکستان نورالہادی نے خصوصی دعوت پر اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس کو بتایا گیا کہ دریائے سوات کی ریت و بجری کو لیز پر دینے کیلئے ضلعی انتظامیہ کی طرف سے اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں لیکن ما ضی میں زرعی زمینوں کی حفاظت اور دریائے سوات کی ریت و بجری کو موٹر وے کی بھرائی کے استعمال پر شدید ردعمل کا اظہار کیا گیا۔ شرکاء نے کہاکہ اس مقصد کیلئے تحصیل بریکوٹ کے تمام فلاحی اصلاحی اور قومی جرگوں سمیت زمینداروں اور زمین مالکان پر مُشتمل جوائینٹ ایکشن کُمیٹی بنائی گئی تھی جس کے بعد اعلیٰ حُکام کی مُداخلت پر دریائے سوات سےموٹروے کی بھرائی کا عمل رُوک دیا گیا تھا۔ اجلاس میں مُتفقہ طور پر فیصلہ کیا گیا کہ جوائنٹ ایکشن کُمیٹی تحصیل بریکوٹ کے اجلاس کو بُلاکر دریائے سوات کی ریت و بجری کے لیز پر دینے سے پہلے ڈپٹی کمشنر اور مُتعلقہ حُکام سے مشاورت کرکے تاکہ زرعی زمینوں اور نہری نظام کے تحفُظ کو یقینی بنایا جاسکے۔
۔۔۔۔۔۔