
ماضی میں سیاسی جماعتوں کے رہنما اپنے کارکنوں کی بہتر تربیت پر خصوصی توجہ دیتے تھے، جس کے نتیجے میں ہر جماعت کے کارکن دوسرے جماعتوں کے رہنماؤں کا احترام کرتے تھے۔ اگر کوئی کارکن کسی دوسرے جماعت کے رہنما یا کسی فرد کے بارے میں نازیبا الفاظ استعمال کرتا، تو اس کے خلاف پارٹی کی جانب سے شوکاز نوٹس جاری کیا جاتا۔ اس تربیت اور نظم و ضبط کے سبب سیاست میں باہمی احترام اور تہذیب کا ماحول برقرار رہتا تھا۔
لیکن بدقسمتی سے، موجودہ دور میں یہ صورت حال تبدیل ہو گئی ہے۔ آج کل کئی سیاسی جماعتوں میں پروپیگنڈا سیکرٹریز کا تقرر کیا جاتا ہے جو مختلف طریقوں سے مخالف جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف پروپیگنڈا کرتے ہیں۔ یہ پروپیگنڈا عوامی حلقوں میں ان کی عزت و وقار کو متاثر کرنے کی کوشش کرتا ہے اور اکثر ذاتی حملوں تک پہنچ جاتا ہے۔ بدقسمتی سے، ان حرکتوں کو پارٹی کی جانب سے سزا دینے کی بجائے، بعض اوقات ان کا حوصلہ افزائی کی جاتی ہے، جس کے نتیجے میں سیاسی ماحول میں بدعنوانی اور بے عزتی کا رجحان بڑھ رہا ہے۔
اس لیے یہ ضروری ہے کہ سیاسی جماعتیں اپنے کارکنوں کی سیاسی تربیت کو ترجیح دیں اور انہیں احترام و محبت کی اہمیت سکھائیں۔ اس کے علاوہ، ایک دوسرے کے قائدین کا احترام کرنا چاہیے تاکہ سیاست میں نفرت کی بجائے حسن و اخلاق کا فروغ ہو سکے، اور سیاست کا مقصد عوامی فلاح و بہبود ہو نہ کہ ذاتی یا گروہی مفادات کی تکمیل۔