
اسلام آباد ” اسلامی مالیات کے لئے ہمیں سود ی نظام سے چھٹکارا حاصل کرنا اور صدقات کا نظام لانا ہوگا، مواخات قائم کرنا اور قرض حسنہ دینے کا جذبہ بیدار کرنا ہوگا” اِن خیالات کا اظہار اخوت فاؤنڈیشن کے بانی، ڈاکٹر امجد ثاقب نیعلامہ اقبال اوپن یونیورسٹی میں ‘ اسلامی مالیات میں جدت و ارتقا’کے عنوان پر منعقدہ تین روزہ عالمی کانفرنس کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اُنہوں نے کہا کہ قرض حسنہ دینے سے معاشرے کو خوبصورت بنایا جاسکتا ہے۔ڈاکٹر ثاقب نے مزید کہا کہ غیر سود ی نظام لانے کے لئے پہلے اپنے آپ کو بدلنا ہوگا،بے ایمانی، جھوٹ، فراڈ، رشوت، سفارش، اقراباپروری، ملاوٹ، دھوکہ دہی اور کرپشن وغیرہ کا خاتمہ کرنا ہوگا اور اپنے اعمال میں امانت، دیانت اور صداقت کا مظاہرہ کرنا ہوگا۔انہوں نے کہا کہ جب تک ہم خود کو نہیں بدلیں گے، تجارت، مارکیٹ نہیں بدلے گی، غیر سودی نظام نہیں آئے گا۔انہوں نے کہا کہ اخوت فاونڈیشن نے ایک خاتون کو 10ہزار روپے بطور قرض حسنہ دئیے تھے جو بڑھتے بڑھتے 210ارب روپے بن گئے اور یہ رقم اخوت فاونڈیشن 40لاکھ خاندانوں کو بطور قرض حسنہ دے چکی ہے۔ یونیورسٹی کے وائس چانسلر، پروفیسر ڈاکٹر ناصر محمود نے اپنے خطاب میں کہا کہ کتابوں اور تحقیق کی شکل میں مواد ہونے کے باوجود ہم آج تک نہ اصولی طور پر نہ عملی طور پر معاشی نظام بدل سکے ہیں۔انہوں نے کہا کہ معاشی نظام بدلنے کے لئے ہمارے سامنے’ڈاکٹر ثاقب امجد’ایک کامیاب ماڈل ہے۔ڈاکٹر ناصر نے کہا کہ مالیات سمیت تمام چیزوں کے راہنمائی ہمیں قرآن و سنت سے ملتی ہیں۔اُن کا کہنا تھا کہ زکوۃ، صدقات اور قرض حسنہ کے اسلامی اصولوں پر عمل کرنے سے ہم معاشرے کو خوبصورت بناسکتے ہیں۔ڈاکٹر ناصر نے مزید کہا کہ اس طرح کی کانفرنسز بڑی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔ وائس چانسلر نے اس امید کا اظہار کیا کانفرنس کے اختتام پر اسلامی معیشت کے لئے ٹھوس سفارشات پیش کی جائیں جسے ہم کہیں نہ کہیں پالیسی سازوں کے سامنے پیش کرسکیں۔ڈاکٹر محی الدین ہاشمی نے استقبالیہ اور افتتاحی کلمات ادا کئے، اغراض و مقاصد پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کانفرنس کے تینوں دن ہر روز دو دو متوازی سیشنز اور پینل ڈسکشنز ہوں گے جس میں مختلف موضوعات پر 125مقالے پیش کئے جائیں گے۔انہوں نے کہا کہ اسلامک فنانس پائیدار ترقی کے لئے محرک قوت ہے اور یہ کانفرنس امید کی ایک کرن ہے۔دیگر مقررین میں برطانیہ کی ایڈنبر نیپئر یونیورسٹی کے ڈاکٹر فواد خلیل، انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز، پشاور کے ڈائریکٹر، ڈاکٹر عثمان غنی شامل تھے۔ انہوں نے معیشت کو اسلامی اصولوں پر استوار کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔کانفرنس کا اہتمام یونیورسٹی کے شعبہ فکر اسلامی تاریخ و ثقافت نے سنٹر فار ایکسی لینس اِن اسلامک فنانس، انسٹی ٹیوٹ آف مینجمنٹ سائنسز پشاور، ہائر ایجوکیشن کمیشن، جامعہ محمدی شریف چنیوٹ کے باہمی اشتراک سے کیا تھا۔