بریسٹ کینسر کے موضوع پرآگاہی سمینار

Spread the love

چترال (نذیرحسین شاہ نذیر)آغاخان ہیلتھ سروس چترال کے فاؤنڈیشن فارہیلتھ اینڈامپورمنٹ (F4HE) پراجیکٹ کی مالی معاونت ،ا ے کے ای ایس سکول اورلوکل کونسل سوسوم کے تعاون سے بریسٹ کینسرکے موضوع پرآگاہی سمیناراسماعیلی سنٹر سوسوم میں منعقد کیاگیا۔ سمینارسے سپروائزرڈسٹرکٹ ہیڈکواٹرہسپتال چترال ظاہرہ جاوید،ضلعی کواڈینٹرF4HE پراجیکٹ چترال شکیلہ ولی ،پروگرام آفیسر ریجنل کونسل ،اے کے ای ایس ٹیچر مشہروف ،فیلڈسپروائزرشمینہ،شمیم ،اوٹ ریچ نرس شازیہ اوردوسروں نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ خواتین میں چھاتی کےسرطان کا شمار ان بیماریوں میں ہوتا ہے جو نہایت تیزی سے بڑھتے ہیں اور بروقت تشخیص نہ ہونے کی وجہ سے یقینی طور پر جان لیوا ثابت ہوسکتے ہیں۔ اگر ابتدائی مراحل میں اس مرض کی تشخیص ہوجائے تو تقریباُ 90 فیصد خواتین کی جان بچائی جاسکتی۔ ہر سال اکتوبر کے مہینے میں چھاتی کے سرطان کا عالمی مہینہ منایا جاتا ہے لیکن ضرورت اس بات کی ہے کہ سکولوں اور کالجوں کی سطح پر بھی اس حوالے سے خصوصی مہم چلائی جائے۔ خواتین کو اس حوالے سے آگاہی دینے کی ضرورت ہے تاکہ وہ مستقل بنیادوں پر اپنا معائنہ کرتی رہیں اور کسی تبدیلی کی صورت میں بروقت ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ آگاہی کا کام ہر خاندان کے ذمہ ہے۔ اگر مرد و عورت اس حوالے سے ذمہ داری نبھائیں گے تو چھاتی کے سرطان پر قابو پایا جاتا سکتا ہے اور مرض بگڑنے سے پہلے مناسب علاج کیا جاسکتا ہے۔ یہ کوئی بہت مشکل نہیں ہے اگر اس کے حوالے سے زیادہ سے زیادہ آگاہی پھیلائی جائے اور ابتدائی سٹیج میں ہی اس کینسر کا علاج مہیا کردیا جائے تو ہماری بہت سی خواتین اپنی زندگی کھونے سے بچ سکتی ہیں۔انہوں نے کہاکہ سرطان کو خاموش قاتل بھی کہہ سکتے ہیں کیوں کہ اس کی تشخیص عموماً بیماری کے دوسرے یا تیسرے مرحلے میں ہوتی ہے جب اسے روکنا تقریباً ناممکن ہوتا ہے اور موت یقینی ہوجاتی ہے۔بریسٹ کینسر کے حوالے سے معلومات مرد اور خواتین دونوں کے لیے کتنی ضروری ہیں۔ اگر آپ کے اردگرد کوئی ایسا مریض نظر آرہا ہے اور آپ کو اس حوالے سے معلومات ہیں تو آپ انہیں ڈاکٹرکے پاس لے جانے میں اپنا کردار کریں ۔ اس موقع ایک پرپینل ڈسکشن کا بھی اہتمام کیا جس میں خواتین چھاتی کے سرطان اوردوسرے پیچیدہ امراض کے حوالے سوالات کئے ۔پینلسٹ نے اُن کے مسائل سننےکے بعدجوابات دیےگئے ۔اورکئی خواتین اس مراحل سے گزارکرجوتکالیف برداشت کی ہیں وہ پینلسٹ کے سامنے تمام واقعات بیان کی۔ سمینارمیں درجنوں کی تعداد میں خواتین اورطالبات نے شرکت کی۔ آخرمیں علاقے کے سماجی وسیاسی رہنماوں نے آغاخان ہیلتھ کے خدمات کوخراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہاکہ جس مہلک مرض کے حوالے سے ہمیں آگاہی دی اورہم اُمیدکرتے ہیں کہ آئندہ بھی اس قسم کے تقربیات منعقد ہوں گے  ۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button