تیمرگرہ کے تاجروں کو بھاری جرمانوں کے خلاف تیمرگرہ کی تاجر برادری سراپا احتجاج

Spread the love

لوئیر دیر: لیبر کورٹ، حلال فوڈ، محکمہ فوڈ اور دیگر محکموں کی جانب سے تیمرگرہ کے تاجروں کو بھاری،بھاری جرمانوں کے خلاف تیمرگرہ کے تاجر برادری سراپا احتجاج بن کر احتجاجی مظا ہرہ کرتے ہوئے دھمکی دیدی کہ اگر تا جروں کو بند کرنے کا سلسلہ بند نہ کیا گیا تو ملاکنڈ ڈویژن میں غیر معینہ مدت تک شٹر ڈاون ہڑتال کرینگے جس کی تمام تر زمہ داری ضلعی انتظامیہ پر عائد ہوگی اس حوالے سے تیمرگرہ کے 30 سے زائدمختلف تاجر تنظیموں کے رہنماوں نے تیمرگرہ پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ اور پریس کانفرنس سے انجمن تاجراں تیمرگرہ کے مرکزی صدر حاجی انوار الدین، جنرل سیکرٹری حاجی لائق زادہ، اور ڈاکٹر فضل حبیب نے کہا کہ تیمرگرہ ایک پسماندہ علاقہ ہے لیکن لوئر دیر کے لیبر کورٹ، حلال فوڈ، ڈسٹرکٹ فوڈ انسپکٹر، ضلعی انتظامیہ افسران نے تیمرگرہ کے تاجروں پر مسلسل چھاپے مارنے اور انہیں بھاری بھاری جرمانہ کرنے سے تاجروں کا جینا حرام کرکے انہیں کا روبار چھوڑنے پر مجبو رکر دیا جا رہا ہے اور تیمرگرہ کو ایک تجربہ گا ہ بنا یا گیا ہے ان کا کہنا تھا کہ ایک طرف ملک میں بے روزگاری ہے اور تعلیم یافتہ نوجوانان بے روز گار ہیں حکومت انہیں روز گار نہیں دیں سکتی لیکن تاجروں نے اس بے روزگارنوجوانوں کو ملازمت دیا ہے لیکن لیبرکورٹ اس حوالے سے تاجروں کو تنگ کرکے ان کے خلاف بھاری بھاری جرمانے عائد کرتے ہیں اور پھر تاجروں پر مقدمات درج کرکے انہیں سوات میں پیشی بھگتنا پڑتا ہے اور ان سے سوات میں درجنوں ضمانتی پیش کرنے کا کہا جاتا ہے جوکہ تیمرگرہ کے تاجروں کے لئے اتنے ضمانتی افراد کی دستیابی ممکن نہیں ہوتی جس سے تاجروں کو سخت مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے انھوں نے مطالبہ کیا کہ لوئر، اپر دیر، اپر، لوئر چترال اور باجوڑ کے پانچ اضلا ع کے لئے تیمرگرہ میں لیبر کورٹ کا کیمپ کورٹ آفس قائم کیا جائے انھوں نے کہا کہ کسی بھی قانون کو نافذ کرنے سے قبل تاجروں کو اعتماد میں لیکر تاجروں کو شعوراور اگاہی دی جائے انھوں نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ افسرا ن ہوش کے ناخن لیں تاجروں کو بے جا تنگ نہ کریں اور ان پر بھاری بھاری جرمانوں سے گریز کریں بصورت دیگر تیمرگرہ، لوئر دیر سمیت ملاکنڈ ڈویژن کے تاجر باردی شٹر ڈاون ہڑتال پو مجبو رہونگے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button