
لندن: سائنسدانوں نے ایک ایسے خون کے ٹیسٹ کی نشاندہی کی ہے جو علامات ظاہر ہونے سے 15 سال قبل الزائمر کی تشخیص کر سکتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ اس ٹیسٹ سے بیماری کی جلد تشخیص میں انقلاب آئے گا۔
یونیورسٹی کالج لندن کی سربراہی میں کی گئی تحقیق میں پتا چلا کہ یہ ٹیسٹ دردناک لمبر پنکچر کے دوسرے ٹیسٹوں سے زیادہ درست اور بہتر ہے۔
ماہرین نے کہا کہ یہ ٹیسٹ 50 سال سے زائد عمر کے لوگوں کے لیے ملک گیر اسکریننگ پروگرام کے لیے راہ ہموار کر سکتا ہے، اور اگر مرض کی جلد تشخیص ہو جائے تو موجودہ علاج بہتر کام کر سکتے ہیں۔
تیار شدہ ٹیسٹ خون میں p-tau 217 نامی پروٹین کی مقدار کی پیمائش کرکے کام کرتا ہے، جو الزائمر کی بیماری کے دوران دماغ میں تبدیل ہوتا ہے۔
یہ انڈیکس مریض کی بیماری کی شدت کی نشاندہی کر سکتا ہے، زیادہ ناگوار جانچ کی ضرورت کو ختم کرتا ہے۔