27اکتوبر یو م سیاہ، خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام ریلی کا انعقاد

Spread the love

خیبرپختونخوا کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی کے زیراہتمام 27 اکتوبر کو یوم سیاہ کے طور پر منانے کے لیے ریلی کا اہتمام کیا گیاجس میں ٹورازم اتھارٹی کے ملازمین، ٹورازم پولیس، محکمہ کھیل کے عملے اور مختلف سکولوں کے طلباء شریک تھے۔ریلی کے انعقاد کا مقصد1947 میں بھارتی افواج کی جانب سے سری نگر میں غیر قانونی طور پرزمینی قبضہ کی مذمت اوروہاں مقیم معصوم لوگوں پرظلم و بربریت اورکشمیری عوام کیساتھ اظہار یکجہتی کرنا تھا۔ ریلی کا انعقاد پشاور سپورٹس کمپلیکس میں کیا گیا۔27 اکتوبر کو ملک بھر میں ہر سال یوم سیاہ منایا جاتا ہے تاکہ بھارت کے غیر قانونی قبضے کے خلاف احتجاج کیا جا سکے اور عالمی برادری کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل درآمد کے حوالے سے اپنے وعدوں کی یاد دہانی کرائی جائے۔اس موقع پرڈائریکٹوریٹ آف سپورٹس خیبرپختونخواکے ڈائریکٹر جنرل خالد خان نے ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان آرٹیکل 370 کو قبول نہیں کرتا جو مقبوضہ علاقے کو خصوصی حیثیت دیتا ہے کیونکہ وہ کشمیر کی آزادی چاہتے ہیں اور یہ بھارت کا حصہ نہیں ہے۔ انہوں نے افسوس کا اظہار کیا کہ نریندر مودی حکومت نے اس قانون کو منسوخ کیا اور آرٹیکل 35 کو تبدیل کیا۔انہوں نے مزید زور دیا کہ یوم سیاہ منانے کا مقصد ریاست پر بھارتی غیر قانونی قبضے کی مذمت اور حق خودارادیت کے لیے جدوجہد کرنے والی کشمیری عوام کی غیر متزلزل حمایت کا اعادہ کرنا ہے۔انہوں نے اس بات پر بھی زور دیا کہ کشمیریوں کے خلاف بھارتی افواج کی جاری بربریت کو عالمی برادری کی نظروں سے پوشیدہ نہیں رکھا جا سکتا اور بہت جلد مظلوم کشمیری اپنا حق خودارادیت حاصل کر لیں گے۔1947 میں آج ہی کے دن بھارتی فوج نے کشمیریوں کو محکوم بنانے کی کوشش میں ریاست جموں و کشمیر پر حملہ کیا تھا۔جنرل منیجر کلچر اینڈ ٹورازم اتھارٹی سجاد حمید نے کہا کہ ہر پاکستانی بچہ کشمیریوں کیساتھ کھڑا ہے اور وہ وقت دور نہیں جب مقبوضہ کشمیر بھارتی جبر سے آزاد ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت نے چار سال قبل کشمیریوں کی شناخت چھین لی اور مقبوضہ کشمیر میں دنیا کا طویل ترین کرفیو لگا دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button