سائنس دانوں نے ایک ایسی ٹھوس چیز دریافت کی ہے جو دنیا کے مضبوط ترین مادے یعنی ہیرے کو بھی پیچھے چھوڑ سکتی ہے۔
محققین کی ایک بین الاقوامی ٹیم نے ایک تحقیق میں پایا ہے کہ جب کاربن اور نائٹروجن کے مالیکیولز پر شدید گرمی اور دباؤ ڈالا جاتا ہے تو اس کے نتیجے میں کاربن نائٹرائیڈ نامی مواد بنتا ہے جو کیوبک بوران نائٹرائیڈ سے زیادہ مضبوط اور مضبوط ہوتا ہے۔
یہ ہیرے کے بعد دوسرا سخت ترین مواد ہے۔
ماہرین کے مطابق اس سے صنعتی مقاصد میں استعمال ہونے والے مواد کی راہ ہموار ہو جائے گی جیسے کہ ایکسپلوررز اور خلائی جہاز پر حفاظتی ملمع کاری، اعلیٰ کارکردگی والے آلات، سولر پینلز اور فوٹو ڈیٹیکٹر۔