
نئی دہلی: بھارتی سپریم کورٹ نے مسلم اکثریتی گجرات میں فسادات کے دوران 5 ماہ کی حاملہ بلقیس بانو کے اجتماعی عصمت دری اور اس کے اہل خانہ کے قتل کے جرم میں عمر قید کی سزا پانے والے 11 جنونی ہندوؤں کی جلد رہائی کو کالعدم قرار دے دیا۔ .
بین الاقوامی خبر رساں ادارے کے مطابق سپریم کورٹ میں مسلم خاتون بلقیس بانو سے اجتماعی زیادتی کیس کی سماعت بالآخر ہو گئی۔ عدالت نے 11 مجرموں کو گجرات جیل جانے اور دو ہفتوں کے اندر پولیس کے سامنے خودسپردگی کا حکم دیا۔
2002 میں ان 11 مجرموں نے 5 ماہ کی حاملہ خاتون بلقیس بانو کے ساتھ اجتماعی زیادتی کی اور اس کی 3 سالہ بیٹی کو زمین پر پھینک کر قتل کر دیا۔
سپریم کورٹ نے گجرات حکومت کو بلقیس بانو گینگ ریپ کیس میں 11 مجرموں کو دوبارہ جیل بھیجنے کا حکم دیا ہے۔