مشعال ملک کی لاہور چیمبر آف کامرس کے گول میز اجلاس میں شرکت

Spread the love

مشعال ملک نے لاہور چیمبر آف کامرس کے گول میز اجلاس میں فلسطین، مقبوضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو اجاگر کیا۔

لاہور: لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری (ایل سی سی آئی) میں گول میز اجلاس سے وزیراعظم کی معاون خصوصی برائے انسانی حقوق و ترقی نسواں مشعال حسین ملک نے بطور مہمان خصوصی خطاب کیا اور عالمی سطح پر امن اور استحکام کےلئے انسانی حقوق کے نفاذ کو یقینی بنانے کے کردار پر روشنی ڈالی۔

انہوں نے فلسطین اور بھارتی غیر قانونی مقبوضہ جموں کشمیر میں تشویشناک انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کی طرف توجہ مبذول کراتے ہوئے عالمی رہنماؤں پر زور دیا کہ وہ ان مسائل کو حل کریں۔

اجلاس میں سینئر نائب صدر ظفر محمود چوہدری سمیت لاہور چیمبر کے عہدیداروں نے شرکت کی ۔

اجلاس میں وزارت انسانی حقوق کی جانب سے شروع کیے گئے 100 روزہ پلان کی اہمیت پر روشنی ڈالی گئی۔

مشعال ملک نے اجلاس کو سو روزہ پلان میں صنفی بنیاد پر تشدد کے خاتمےاور خواتین کو با اختیار بنانے کے لیے انکی صلاحیتوں میں اضافہ اور صنفی مساوات کی ترویج کے اقدامات کے تفصیلات سے آگاہ کیا۔

معاون خصوصی کی فوکل پرسن سبین حسین ملک نے خواتین کی معاشرے میں بہتر مقام کے لئے خواتین کی مالی شمولیت کی اہمیت، کم مراعات یافتہ خواتین کے لیے سٹارٹ اپس اور صنفی بنیاد پر تشدد کے خلاف مہم کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

معاون خصوصی کے مشیر پروفیسر ظفر سندھو نے 100 روزہ پلان جس میں بین المذاہب مشاورتی کمیٹی، ٹرانسجنڈر مشاورتی کمیٹی، فلسطین مشاورتی کمیٹی اور کشمیر مشاورتی کمیٹی شامل ہیں کی تفصیلات بتائیں۔

ایل سی سی آئی کے صدر کاشف انور نے ملک میں انصاف اور امن کو یقینی بنانے میں انسانی حقوق کے اہم کردار پر زور دیا۔

انہوں نے مقبوضہ کشمیر اور فلسطین میں نسل کشی کی مذمت کی اور ملکی ترقی کے لیے معاشی سرگرمیوں میں خواتین کی شرکت کی اہمیت پر زور دیا۔

کاشف انور نے پاکستانی خواتین کو درپیش چیلنجز پر روشنی ڈالی اور ان کو بااختیار بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔

ایل سی سی آئی خواتین انٹرپرینورز کے لئے تقریبات اور ویمن ایمپاورمنٹ لاؤنج کے قیام جیسے اقدامات کے ذریعے خواتین انٹرپرینور کی مدد کر رہا ہے۔

کاشف انور نے خواتین کو ضروری تربیت اور مدد فراہم کرنے کی اہمیت پر زور دیا جس میں معاشی مسائل پر آگاہی سیمینار اور سیشن شامل ہیں۔

انہوں نے خواتین کی کاروباری سرگرمیوں کی حوصلہ افزائی کے لیے حکومتی تعاون بشمول ٹیکس ریلیف کا مطالبہ بھی کیا۔

مشعال ملک نے حکومت کے 100 روزہ پلان کی مزید وضاحت کرتے ہوئے کہا کہ پلان میں خواتین، ٹرانس جینڈر اور اقلیتیوں کےحقوق کے لیے دفعات شامل ہیں۔

انہوں نے کشمیر اور فلسطین پر مشاورتی کمیٹیوں کی تشکیل پر روشنی ڈالی، جس کا مقصد ماہرین اور اسٹیک ہولڈرز کی مدد سے ان اہم مسائل کو حل کرنا ہے۔

مشعال ملک نے بزنس آرگنائزیشنز پر زور دیا کہ وہ کم از کم ایک ٹرانس جینڈر فرد کو ملازمت دے کر ٹرانسجینڈر کمیونٹی کو بااختیار بنانے کو فروغ دیں۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button