
پنجاب میں حکومت سازی کی تکمیل ہونے کے بعد پنجاب کی وزیراعلی کا انتخاب ہوچکا ہے، پاکستان کے سابق وزیراعظم میاں محمد نوازشریف کی صاحبزادی محترمہ مریم نواز شریف وزیراعلی پنجاب منتخب ہو کر تخت پنجاب پر براجمان ہو کر امور پنجاب کی انجام دہی میں مصروف عمل ہیں۔ وہ عوام کو کرپشن فری پنجاب دینے، سستا علاج، معیاری تعلیم، انفراسٹرکچر کی تعمیر سمیت غریب عوام کو گھر مہیا کرنے، لائنوں کا خاتمہ کر کے رمضان المبارک کے مقدس ماہ میں گھر گھر راشن پہنچانے کے عزم کا اظہار کر چکی ہیں۔ ان ترجیحات پر عمل کیسے ہو گا یہ وقت ہی بتائے گا البتہ ممکنہ بہتری کے امکانات کو خارج از امکان نہیں قرار دیا جا سکتا جس طرح کہ محترمہ مریم نواز شریف نے پاکستان کے سب سے بڑے صوبے کی 20ویں وزیراعلی پنجاب کے عہدے کا حلف لے کر اپنی ترجیحات اور منشور پر عملدرآمد کا اعلان کیا ہے اس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی۔ مریم نوازشریف نے کہا کہ مجھے عوام کی مشکلات کا اندازہ ہے اور یہ بھی جانتی ہوں کہ عوام کی ہم سے کیا امیدیں ہیں مذید ان کی ترجیحات کی طرف جانے سے قبل یہ عرض کرنا ضروری ہے کہ مريم نواز شریف پنجاب اور پاکستان کی تاریخ کی پہلی خاتون ہیں جنہیں وزیراعلی بننے کا اعزاز حاصل ہوا ہے، البتہ انہوں نے جن انقلابی اصلاحات کی ضرورت پر زور دیا ہے اور جس طرح سے حلف لینے کے فوری بعد عملدرآمد کے ضمن میں ہدایات جاری کی ہیں ان سے تو یہی لگتا ہے کہ اب نہ صرف خدمت کے نئے دور کا آغاز ہو چکا بلکہ پنجاب بدلنے جا رہا ہے خاص طور پر نومنتخب وزیراعلی پنجاب محترمہ مریم نوازشریف نے امن و امان کی صورتحال میں بہتری لانے کی ضرورت پر زور دیا ہے انہوں نے ٹیکسلا میں بزرگ خاتون کو تھپڑ مارنے کے واقعہ کا سخت نوٹس لیتے ہوئے کہا کہ قانون نافذ کرنے والا ہی قانون توڑے گا تو قانون کی کون عزت کرے گا؟ خلاف قانون کوئی رویہ برداشت نہیں کیا جائے گا ان مزید کہنا ہے کہ امن وامان لازم ہے لیکن شہریوں کی عزت، انہیں توہین سے بچانا بھی اتنا ہی ضروری ہے قانون کے احترام کے ساتھ انسان اور شہری کا احترام یقینی بنایا جائے انہوں نے قانون کے احترام کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ اصلاحات، جدید آلات، ٹیکنالوجی اور تربیت سے پولیس کو عوامی خدمت فورس بنائیں گے مزید ان کا کہنا تھا کہ خواتین، بچوں، اقلیتوں پر تشدد، ریپ کے ساتھ ساتھ رشوت خوری کے خلاف زیرو ٹالرنس اور میرٹ میری پالیسی ہماری حکومت کی ریڈ لائن ہے اس پر کوئی کمپرومائز نہیں ہو گا۔ عوام الناس کو قانون کے مطابق ایف آئی آر کا فوری اندراج، ڈیجیٹل اور آئی ٹی نظام کا استعمال مزید بہتر بنائیں گے اور پراسیکیوشن کے نظام کی خامیاں دور کریں گے دیگر اصلاحات میں محفوظ پنجاب پروگرام کے تحت بجلی کے 300 یونٹ تک کے صارفین کو آسان قسطوں پر سولر پینل دینگے، پنجاب میں ہاوسنگ اسکیم شروع کرنے اور سیوریج، صفائی ستھرائی کا نظام بہتر کرنے کے اقدامات پر تمام ڈپٹی کمشنرز کی کارکردگی کا مقابلہ ہو گا۔ غریب عوام کو رمضان المبارک میں ان کی دہلیز پر راشن مہیا کریں گے اور پرائس کنٹرول کمیٹیوں کے ذریعے پنجاب بھر میں چیزوں کے حتمی ریٹس پر عملدرآمد کرایا جائے گا۔ اسی طرح پنجاب بھر میں نوجوانوں کو پولیس سمیت دیگر محکموں میں انٹرن شپ پروگرام بحال کریں گے نوجوانوں، طلباء و طالبات کو الیکٹرک موٹر بائیکس دیئے جائینگے، وسائل کی کمی کے پیشِ نظر کوئی بچہ سکول سے باہر نہیں ہو گا اور پنجاب بھر کے سرکاری سکولوں کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت سکولوں کو ماڈل سکول بنائیں گے، اسی طرح سکولوں کے لیے ٹرانسپورٹ سسٹم لایا جائے گا، بھٹوں پر کام کرنے والے بچوں کے تعلیمی وظائف بحال کریں گے اور اسپیشل ایجوکیشن سکولوں میں پڑھنے والوں بچوں کی اسکریننگ کرائیں گے اور ان کی بیماریوں کو دور کیا جائے گا، پنجاب کے ہر ضلع میں اسپیشل بچوں کی بہتری کے لئے ادارہ بنائیں گے، انہوں نے کہا کہ ہیلتھ کے شعبے کو جدید سہولیات سے آراستہ کریں گے، اس کے لئے پنجاب بھر کے تمام بی ایچ یو، آر ایچ سی، ٹی ایچ کیو میں ڈاکٹروں کو بہترین سہولیات دی جائیں گی اور ہر ضلع میں ایک میجر ہسپتال بنایا جائے گا اور پنجاب کے ہر ہسپتال کی ایمرجنسی میں فری ادویات دی جائینگی پہاڑوں میں بسنے والی عوام اور پنجاب کی عوام کے لئے ائیر ایمبولینس چلائیں گے، ہر موٹروے پر ریسکیو 1122 کے اسٹیشن بھی قائم کئے جائیں گے، صحت کارڈ کو ری ڈیزائن کر کے بحال کرنے کر دیا جائے گا۔ خواتین کو درپیش مسائل کے حوالے سے وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب بھر میں خواتین کو فری ہیلپ لائن اور ٹرانسپورٹ کارڈ مہیا کئے جائیں گے کسی خاتون کو ہراساں کرنا میری ریڈ لائن ہو گی وزیراعلی پنجاب نے کہا کہ ٹرانسجینڈرز کے لیے بہترین سہولیات فراہم کریں گے پنجاب کے ہر محکمے کو پیپر فری بنایا جائے گا اور 5 آئی ٹی شہر بنائے جائیں گے 43 محکموں کی خدمات دفتر جانے کی بجائے گھر بیٹھے عوام کو دیں گے، پہلے مرحلے میں 10 محکموں کے کام گھر کی دہلیز سے شروع ہو جائیں گے انٹرنیٹ سروسز کے لئے وزیراعلی پنجاب کا کہنا تھا کہ پنجاب کے بڑے شہروں میں فری Wifi شروع کی جائے گی اور ای لائبریری کو بحال کریں گے اسی طرح نئی موٹروے اور انٹر سٹی تمام سڑکوں کو تعمیر کیا جائے گا پنجاب کے بڑے شہروں میں میٹروبس سروس شروع کرنے کی جائے گی پنجاب میں پہلے مرحلے میں 18 اضلاع کو سیف سٹی بنائیں گے ہر پولیس اسٹیشن میں خواتین کا ڈیسک بنانے کے ساتھ ساتھ پنجاب کے کسانوں کو جدید مشینری رعائتی قیمت پر دیں گے جس کسان کو جو مشینری چاہیے اس کے لیے ون ونڈو آپریشن ڈیسک بنائیں گے ساہیوال اور اوکاڑہ سے آغاز کریں گے اسی طرح پنجاب کے صحافیوں کے لیے انشورنس سسٹم شروع کریں گے۔ وزیراعلی کے خیالات خاصے سنجیدہ اور عوام دوستی پر مبنی نظر آتے ہیں وہ خدمت کی نئی مثال قائم کرنے کے لئے کوشاں ہوچکی ہیں اللہ رب العزت انہیں کامیابی عطا فرمائے اور عوام کے دکھوں کا مداوا کرنے کی ہمت و استعاعت عطا فرمائے۔ آمین