
ریاض: سعودی عرب میں دہشت گردی کے جرم میں قید 7 مجرموں کو سزائے موت سنادی گئی۔
سرکاری سعودی پریس ایجنسی کے مطابق، ان تمام افراد کو عدالت نے مملکت کے خلاف سازش کرنے والی دہشت گرد تنظیموں اور اداروں کو بنانے اور ان کی مالی معاونت کرنے کے جرم میں سزا سنائی تھی۔
سرکاری خبر رساں ایجنسی نے مجرموں کی قومیتوں، ان کے جرائم یا عدالتی سماعتوں کے بارے میں مزید تفصیلات فراہم نہیں کیں، لیکن ان کے نام اور کنیت بتاتی ہے کہ وہ سعودی شہری تھے۔
سعودی عرب میں مارچ 2022 میں ایک ہی دن میں 81 مجرموں کو پھانسی دی گئی جو کہ ایک دن میں سب سے زیادہ تعداد ہے جب کہ آج دوسرے نمبر پر سب سے زیادہ تعداد 7 ہے۔
سعودی عرب میں مجرموں کو سر قلم کرکے سزائے موت دی جاتی ہے۔
گزشتہ سال 170 مجرموں کو پھانسی دی گئی تھی، جن میں سے 33 کو، جن میں غداری کے مجرم دو فوجی بھی شامل تھے، کو دسمبر کے مہینے میں پھانسی دی گئی۔
آپ کو بتاتے چلیں کہ اس سال کے پہلے دو مہینوں میں یہ تعداد بڑھ کر 29 ہو گئی ہے۔
مجرموں کو پھانسی دینے والے ممالک کی فہرست میں سعودی عرب کے ساتھ ساتھ ایران اور چین بھی شامل ہیں۔