آج کے افسانچے

ازقلم: نورین خان

Spread the love

گہری نیند

آج اسے ایک امیر آدمی نے گود لیا۔
تمام قانونی تقاضے پورے ہونے کے بعد اس نے سوچا کہ اسے ہمیشہ کے لیے گھر مل جائے گا، لیکن یہ صرف ایک خواب تھا۔
گھر خالی تھا،بلکہ وہ امیر آدمی تو خود کسی سہارے کی تلاش میں تھا۔
اس کا دل ٹوٹ گیا تھا۔ اور کچھ بھی نہیں رہ گیا تھا۔وہ پہلے کیطرح اکیلا رہ گیا۔
اسے گود لینے والا آج تابوت میں گہری نیند سو رہا تھا۔

ہمیشہ کا ساتھ

جناب خوش دامن صاحبہ! ہم نے شادی شدہ زندگی کی اسی بہاریں دیکھ لی۔
گرمی سردی،دکھ سکھ،ہر طرح کے دور سے گزرے اور کبھی بھی کمزور نہیں پڑے۔
ہاں واقعی عرفان صاحب زندگی کا پتہ ہی نہیں چلا،اور خوشی خوشی گزر گئی۔
مگر ہم نے ساتھ رہنے کا وعدہ کیا تھا۔
ہاں بیگم میں اب بھی جوان ہوں۔
بوڑھے جوڑے کے ہاتھ جڑے ہوئے تھے، لیکن بہت دیر ہو چکی تھی۔ان کا وقت ختم ہو رہا تھا، اور جلد ہی وہ الگ ہو جائیں گے۔ ہمیشہ کے لیے۔
جوان اور آپ؟ ارے آپ تو سو رہے ہے۔
اور عرفان صاحب پھر نیند سے کبھی نہیں جاگے۔

ملنے کی ضد

میں کچھ نہیں جانتا سلیم بس تمھیں آج میری سالگرہ پے آنا ہی ہوگا۔
مگر میرے دوست میرے آنے میں کم از کم ایک دن تو لگ ہی جائے گا۔نعیم فون پر جواب دیتے ہوئے۔
آج نعیم ٹھیک ایک دن بعد سلیم کے گھر پہنچا تھا سارا گھر سجا ہوا تھا۔
اس نے تصویر پکڑی، اس کا دل دکھ سے بھاری تھا۔ اس کا سب سے پیارا دوست نعیم سالگرہ کے دن انتقال کر گیا تھا، وہ یادوں کے ساتھ اسے چھوڑ گیا۔ آنسو بہار کی بارش کی طرح گررہے تھے۔
میں آگیا ہوں نعیم مگر تم مجھے چھوڑ کے چلے گئے۔

خیر

سارا دن تم لوگوں کے کام کرتی ہو۔
رشتہ داروں کے،پڑوسیوں کے ،اجنبیوں کے سب سے تمھارا اچھا رویہ اور تعلق ہے۔
مہناز پروین کو سمجھاتے ہوئے۔
تو اس میں کونسی بڑی بات ہے مہناز؟
بری اور اچھی بات کا تذکرہ نہیں کر رہی مگر تم لوگوں کو تو خیر پہنچا رہی ہو۔
مگر اپنی ذات سے بےخبر ہو،اپنے آپکو دیکھو کیا حال بنا رکھا ہے؟
لگتا ہے تم نے خود کو معاف نہیں کیا۔

جانور
اے ابن آدم کیا کر رہے ہو یہاں؟
میری مرضی جو بھی کروں کیا یہ جنگل تمھارا ہے۔
جنگل تو میرا نہیں البتہ یہ ہمارا ٹھکانا ہے رہنے کا۔
دیکھو میں انسان ہوں انسان اور تم ٹہرے جانور۔
تو اس لئے تو پوچھ رہا ہوں کہ ہم جانوروں کے علاقے میں کیوں آئے ہو۔
دیکھو جانور میں یہاں کا رہن سہن دیکھ کر ایک تحقیق کروں گا اور پھر اس پر کتاب لکھوں گا۔
تاکہ دنیا میں کامیابی میرے قدم چومے اور میں زندگی میں کامیاب ٹہرو۔
دیکھو ابن آدم! زندگی میں کامیابی دراصل زندگی کی گہرائی میں ناکامی ہے۔

کھوج

میں کیا ہوں۔
میں کون ہوں۔
میں اس وقت کیوں جی رہا ہوں۔
اس حقیقت کی تلاش میں اپنے اندر اپنا جائزہ لینے لگا،اور اپنے اندر جھانکنے لگا۔
ارے یہ کیا ؟ اپنے آپ کو تلاش کرتے کرتے
بالآخر میں اپنے اندر خود لاپتہ ہو گیا۔

شعوری

میں تم سے بہت پریم کرتی ہوں مکیش۔
دیکھو تمھاری ایک سنتان بھی ہے مگر پھر بھی میرے جذبات میں،احساسات میں کمی نہیں آئی۔
ارونا کڑوڑ پتی بزنس مین کو اپنی محبت کا احساس دلاتے ہوئے۔
دیکھو ارونا محبت لاشعوری ہوتی ہے،جبکہ تم مکمل شعور میں ہو اس وقت اور دوستی شعوری ہوتی ہے۔
لہذا میں تمھاری غریب پڑوسن نندا سے شادی کرونگا۔

محبت

"وہ اسے ہر ایک سے زیادہ پیار کرتی تھی،
اس پے دل سے مرتی تھی۔
سلمی اور سلیم کی محبت پورے گاوں میں مشہور تھی کہ یہ دونوں ایک دوسرے کے لئے بنے ہیں۔
پھر ایک دن سلمی کو اپنے مستقبل اور محبت میں کسی ایک کو چننا تھا۔
یہاں تک کہ اس نے اپنے کیریئر کا انتخاب کیا۔”

شعلہ

رفیع الدین اور نجمہ خاتون نے پسند کی شادی کی تھی۔سارے خاندان کی مخالفت کے باوجود۔
لوگ انکی محبت پر رشک کرتے تھے۔
"ان کی محبت ایک شعلہ تھی،
جو اس کی آخری بیماری سے بجھ گئی تھی۔”
اور آج نجمہ خاتون اکیلی رہ گئی۔

اپنی شرائط

دیکھو اگر تم مجھ سے محبت کرتی ہو،
تو تمہیں سرکاری نوکری چھوڑنی پڑی گی۔
یا مجھے وقت دوگی یا دفتر کے لوگوں کو۔
میں تمھارے فیصلے کا انتظار کر رہا ہوں شاہدہ۔
"اس نے اپنی پوری طاقت سے اس سے محبت کی، لیکن وہ پہلے ہی چلی گئی تھی۔”

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button