
دیر(بیورو رپورٹ) شہید بینظیر بھٹو یونیورسٹی شرینگل کی دوسری یونیورسٹی میں انضمام کی خبر میں کوئی صداقت نہیں۔یونیورسٹی ترجمان
سوشل میڈیا پر جامعہ شرینگل کے حوالے سے مالی بدحالی کی منگھڑت خبر پھیلائی جا رہی ہے۔ ترجمان
وائس چانسلر نے 540 ملین کا نیا پراجکٹ منظور کرکے عملی کام کا آغاز کر دیا ہے۔ ترجمان
وائس چانسلرکی سرپرستی میں ایس بی بی یو شرینگل ترقی کی راہ پر گامزن ہے. ترجمان
سال 2024-25 کیلئے 685 ملین کا بجٹ 9 جولائی کو سینٹ سے منظور کیا گیا۔ ترجمان
تفصیلات کیمطابق شہید یونیورسٹی شرینگل کے ترجمان کے آفس سے جاری پریس ریلیز کیمطابق سوشل میڈیا پر جامعہ شرینگل سے متعلق پروپیگنڈہ پھیلایا جا رہا ہے کہ مالی بدحالی کے سبب ایس بی بی یو کو کسی دوسری یونیورسٹی میں ضم ہونے کی کوشش ہو رہی ہے۔ اس خبر میں کوئی صداقت ہے نہ ہی اس حوالے سے کوئی غور ہو رہی ہے۔
ایس بی بی یو سے متعلق مالی بدحالی کا جھوٹ پر مبنی خبر پھیلانا بدنیتی پر مبنی ہے جامعہ شرینگل نے وائس چانسلر کی سرپرستی میں مالی سال 2023-24 کا مالی خسارہ مکمل ختم کرکے سرپلس (بچت)کیساتھ مالی سال کلوز کیا ہے اور سال 2024-25 کیلئے 685 ملین کابجٹ 9 جولائ کو سینٹ سے منظور کیا گیا۔
انہوں نے مزید کہا کہ اس سے متعلق پرو وائس چانسلر ڈاکٹر سید عبدالخالق جان اور رجسٹرار ایس بی بی یو نے ہائیر ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ کے پی سے تفصیلی گفتگو کی انہوں نے بھی اس خبر سے لاعملی کا اظہار کیا۔
دیر بالا کے عوام میں اس خبر سے متعلق تشویش پانے کو سنجیدہ سمجھ کر قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہےتاہم جھوٹ پر مبنی اس خبر کی سختی سے تردید کرتے ہے یہ امر قابل ذکر ہے کہ جہاں مالی مشکلات کے اس دور میں صوبے کی بڑی بڑی جامعات اپنی ملازمین کی بنیادی تنخواہیں اور پنشن دینے سے قاصر ہے وہی ایس بی بی یو نے نہ صرف اپنے ملازمین کو پچھلے سال کا حکومت کا منظور شدہ اضافہ دیا بلکہ اس سال بھی پُرعزم ہے کہ اپنے ملازمین کا ہر طرح سے خیال رکھا جایگا۔ مزید برآں یونیورسٹی دوسرے اکثریتی یونیورسٹیوں کے برعکس ایک منظوم مالی منصوبہ بندی کے تحت چل رہی ہے اور اگر حکومت کی موثر سرپرستی رہی تو بہت جلد مالی خودمختاری حاصل کرے گی۔ جامعہ شرینگل دیر بالا سمیت دیگر اضلاع میں علم کی روشنی پھیلانے کیلئے درست سمت میں آگے بڑھ رہی ہے ، حقیقی تحقیق اور معیاری تعلیم کی فراہمی کیلئے تمام تر بنیادی ضروریات پوری کی جا رہی ہے.