لوئیر دیر: 7 روزہ ختم نبوت ورکشاپ اختتام پزیر۔

Spread the love

لوئیر دیر
7 روزہ ختم نبوت ورکشاپ اختتام پزیر۔71طلباء نے شرکت کی مہمان خصوصی ماہر تعلیم ڈاکٹر محبوب رازق تھے۔سرٹیفیکیٹ دئیے گئے۔
ختم نبوت اکیڈمی تیمرگرہ سٹی میں جاری فقید المثال 7روزہ ختم نبوت کورس اختتام پزیر ہوا۔کورس میں مدارس،اسکولز،کالجز اور یونیورسٹیوں کے71طلباء اسٹوڈنٹ نے شرکت کی۔کورس کے تمام لیکچرز ملٹی میڈیا پروجیکٹر پر ہوئے۔اساتذہ کرام میں مفتی محمد رضوان عزیز مفتی محسن محمود مبارکزئیمفتی طفیل احمد حقانی شامل تھے۔۔جسمیں عقیدہ ختم نبوت،گستاخ رسول ص کی شرعی و قانونی سزا،حیات و نزول عیسی علیہ السلام،تحریکات ختم نبوت اور دور حاضر میں چیلنجز جیسے اھم موضوعات پر سیر حاصل لیکچرز ہوئے۔خصوصا ملک پاکستان کے مایہ ناز اسکالر سید انور شاہ کاشمیری رحمہ اللہ کے مشن کے حقیقی جانشین مفتی محمد رضوان عزیز دامت برکاتہم نے آن لائن لیکچر میں عقیدہ ختم نبوت سیر حاصل گفتگو کی اور کادیانیوں کے ناپاک عزائم سے طلبائے کرام کو خبردار کیا۔طلباء نے اول تا اخر کورس میں باقاعدہ حاضری کی۔اختتام پر پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا۔دینی و عصری اداروں کے کثیر تعداد میں طلباء نے پروگرام میں شرکت کی۔تقریب کا آغاز تلاوت کلام پاک سے ہوا۔طلباء نے ختم نبوت کے حوالے سے پرجوش نظم پیش کیا۔کورس میں شریک71طلبائے کرام اسٹوڈنٹ میں سرٹیفکیٹ اور ختم نبوت لٹریچر جید علمائے کرام کے ہاتھوں تقسیم کئے گئے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مہمان خصوصی مولانا ڈاکٹر محبوب رازق نے کہا کہ عصر میں دین کا اولین کا عقیدہ ختم نبوت کا تحفظ ہے۔آئے روز پاکستان میں اس عقیدے پر حملے ہورہے ہیں جسکا سدباب مسلمانوں پر فرض ہے۔ڈاکٹر محبوب رازق نے طلباء پر زور دیا کہ وہ اپنے تمام تر توانائیاں عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ پر خرچ کریں۔ ختم نبوت اکیڈمی کے ڈائریکٹر مفتی محسن محمود مبارکزئی نے کہا کہ عقیدہ ختم نبوت دین اسلام کی اساس و بنیاد ہے اس عظیم عقیدے پر اسلام کی عمارت بنی ہوئی ہے۔ملک خداد داد پاکستان میں عقیدہ ختم نبوت کو نقصان پہنچانے کی ناپاک حرکتیں ہوئی لیکن الحمد اللہ پاکستان کے غیور عوام نے آقائے نامدار سے عشق ومحبت کا مظاہرہ کرتے ہوئے ان ناپاک عزائم کو ناکام بنایا۔قیام پاکستان سے لیکر آج تک پاکستانی قوم عقیدہ ختم نبوت کے حفاظت کے لئے میدان عمل میں ہے۔مفتی محسن محمود مبارکزئی نے طلباء کو ختم نبوت مشن میں شمولیت کی دعوت دی۔اور موجودہ پرفتن دور میں ختم نبوت کے کام کے حوالے سے ہدایات دئے۔تقریب میں ہر مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے افراد نے شرکت کی۔پروگرام کے دوران پورا ہال تاج و تحت ختم نبوت زندہ باد کے نعروں سے گونجتا رہا۔تقریب کا اختتام دعائے کلمات سے ہوا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button