"دیر لوئیر: فطرت کی خوبصورتی اور سیاحت کی کمی”

عبدلواھاب

Spread the love

دیر لوئیر، خیبر پختونخوا کا ایک حسین ضلع ہے جو اپنی قدرتی خوبصورتی اور ثقافتی ورثے کے لیے مشہور ہے۔ یہاں کے پہاڑ، وادیاں اور تاریخی مقامات سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کرتے ہیں، لیکن افسوس کے بات یہ ہےکہ یہاں سیاحوں کی سہولیات کی شدید کمی ہے۔

دیر لوئیر کی خوبصورت وادیوں اور تاریخی مقامات کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے ہمیں کچھ اہم اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے تو یہ کہ مقامی لوگوں کو سیاحت کے شعبے میں تربیت دی جائے تاکہ وہ سیاحوں کو بہتر خدمات فراہم کر سکیں۔ سیاحوں کے لیے رہائشی سہولیات، کھانے پینے کی اشیاء اور نقل و حمل کے ذرائع کا انتظام کرنا بھی ضروری ہے۔

دیر لوئیر کے مختلف سیاحتی مقامات تک رسائی کے لیے سڑکوں کی تعمیر اور ان کی مرمت ضروری ہے۔

دیر لوئیر کی ثقافتی ورثے کو بھی محفوظ کرنا چاہیے۔ سیاحوں کو دیر کی تاریخ اور ثقافت سے آگاہ کیا جانا چاہیے۔ اس طرح سیاح نہ صرف قدرتی خوبصورتی سے لطف اندوز ہوں گے بلکہ دیر کی ثقافت کے بارے میں بھی جان سکیں گے۔

سیاحت کے فروغ سے دیر لوئیر کے لوگوں کو معاشی فائدہ بھی ہوگا۔ لیکن اس کے لیے منظم اور مستقل کوششوں کی ضرورت ہے۔ ہمیں اپنے منتخب نمائندوں سے مطالبہ کرنا چاہتے ہے کہ وہ ٹورزم ڈیپارٹمنٹ سے فنڈز حاصل کرکے دیر میں سیاحت کے فروغ کے لیے کام کریں۔

اس کے علاوہ مقامی لوگوں کو بھی آگے آکر سیاحوں کے لیے ہوٹل اور ریستوران وغیرہ بنانے چاہئیں۔ ہائی وے اتھارٹی کو بھی چاہیے کہ وہ سڑکوں پر معلومات کے بورڈ لگائے تاکہ سیاح آسانی سے اپنی منزل تک پہنچ سکیں۔

دیر لوئیر میں بہت سے خوبصورت مقامات ہیں جیسے کہ شاہی، شین غر ٹاپ،بنشاہی ،چورلکہ شاہی، لڑم ٹاپ، کلپانئ ٹاپ، مسکینی درہ اور کاچلو وغیرہ۔ ان مقامات کو سیاحوں کے لیے تیار کرنا چاہیے۔

آخر میں یہ کہ دیر لوئیر کی سیاحت کے فروغ کے لیے ہمیں سب کو مل کر کوشش کرنی ہوگی۔ فوٹوگرافرز اور ویڈیوگرافرز کو بھی دیر کیی خوبصورتی کو دنیا کے سامنے پیش کرنے کے لیے آزادانہ طور پر ویڈیوز بنانے کی اجازت دینی چاہیے۔

 

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button