
سوات(بیورورپورٹ)سوات کے علاقے کانجو کے رہائشی شیر مالک نے اپنے یتیم بھتیجوں محمد نور، احمد اور بھتیجی ایمان کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے نجي هسپتال (لقمان) ہسپتال سیدوشریف کے خلاف سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے اعلیٰ حکام سے دادرسی کا مطالبہ کردیا۔ پریس کانفرنس میں تفصیلات بیان کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایک ماہ قبل 18 دسمبر کو اپنےبھائی نور خالق کوگردے کی پتھری کے آپریشن کے لئے نجي ہسپتال(لقمان ) سيدو شريف لے گیالیکن وہاں ماہر ڈاکٹر نہ ہونے اور ٹرینی عملے کی غفلت کی وجہ سے ان کا بروقت علاج نہ ہو سکا اور وہ جان کی بازی ہار گیا۔انہوں نے مزید کہا کہ نجي ( لقمان )ہسپتال کا عملہ عوام کی صحت کے ساتھ کھیل رہا ہے اور ایسے واقعات کو روکنے کے لئے ہسپتال میں بہتر نگرانی اور ماہر عملے کی موجودگی یقینی بنانا ہوگی۔متاثرہ اہل خانہ نے الزام لگایا کہ ہسپتال انتظامیہ نے غلط بیانی سے کام لیتے ہوئے مریض کو تشویشناک حالت میں رات کے وقت ڈسچارج کیا، جو انسانی صحت اور زندگی کے ساتھ کھلواڑ کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھائی کا علاج سرجن سمیع الرحمن کے ذریعے کیا گیا، لیکن صحت کارڈ پر ہونے والے علاج کے باوجود مناسب سہولیات فراہم نہ کی گئیں۔اہل خانہ نے حکومت اور اعلیٰ حکام سے انصاف کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہسپتال انتظامیہ کی غفلت اور نااہلی کی مکمل تحقیقات کی جائیں اور ذمہ داران کو سخت سزا دیکر انصاف کے تقاضے فراہم کئے جائے۔