حکومت کا اوورسیز پاکستانی پنشنرز کیلئے پنشن نظام میں اصلاحاتی اقدامات کا آغاز

Spread the love

اسلام آباد۔23نومبر (اے پی پی):وزارتِ خزانہ نے محاسبِ جنرل پاکستان ریونیو (اے جی پی آر) اور کنٹرولر جنرل آف اکاؤنٹس کے تعاون سے اوورسیز پاکستانی ریٹائرڈ ملازمین کے لیے پنشن کے نظام کو بہتر بنانے اور اس کی بروقت ترسیل یقینی بنانے کے لیے متعدد اقدامات شروع کر دیے ہیں۔ویلتھ پاکستان کو دستیاب سرکاری دستاویز کے مطابق حکومت پنشن کی ادائیگی میں تاخیر، ڈیٹا کے ادغام اور دیگر انتظامی مسائل کو حل کرنے پر کام کر رہی ہے تاکہ بیرونِ ملک مقیم پنشنرز کو ان کی رقومات بلا رکاوٹ ملتی رہیں۔وزارتِ خزانہ پنشن اور جنرل پروویڈنٹ فنڈ (جی پی ایف) کے انتظامی نظام کو مزید مضبوط بنانے کے لیے خودمختار اداروں اور اے جی پی آر کے درمیان ڈیٹا انضمام کو بہتر بنا رہی ہے۔ اس سے ڈیپوٹیشن پر کام کرنے والے ملازمین کی پنشن اور جی پی ایف کی کٹوتیوں کی بروقت اور درست پراسیسنگ ممکن ہو سکے گی۔

چونکہ خودمختار اداروں میں کام کرنے والے سرکاری ملازمین کے پنشن کنٹری بیوشن میکانزم مختلف ہوتے ہیں، اس لیے مؤثر رابطہ کاری سے پنشن منتقلی کے عمل کو مزید شفاف اور درست بنایا جائے گا۔اس مقصد کے لیے وزارتِ خزانہ ایک جامع اور مضبوط ٹریکنگ نظام تیار کر رہی ہے جو ملازمین کی پنشن ہسٹری محفوظ رکھے گا اور کنٹری بیوشنز کی بروقت منتقلی یقینی بنائے گا۔وزارتِ خزانہ ضم یا تحلیل شدہ اداروں کے ملازمین کے لیے بھی پنشن کی ادائیگی کے طریقہ کار کو بہتر بنا رہی ہے۔ اگرچہ کئی پنشنرز کو فوائد کے حصول میں دشواری نہیں آئی تاہم وزارت نے ان ملازمین کے معاملات کو ترجیح دینے کی ضرورت پر زور دیا ہے جو ریٹائرمنٹ کے قریب ہیں، بالخصوص لیو انکیشمنٹ اور جی پی ایف نکلوانے کے مراحل میں۔

اس سلسلے میں ایسے اقدامات کیے جا رہے ہیں جن سے پنشنرز کے حقوق اور مراعات مکمل طور پر محفوظ رہیں۔بیرونِ ملک مقیم پاکستانی ریٹائرڈ ملازمین کے لیے پنشن کے حصول کا عمل بھی آسان بنایا جا رہا ہے، خصوصاً بینک اکاؤنٹس کھولنے اور بائیومیٹرک تصدیق کے مراحل میں۔نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) ایک خصوصی آن لائن پلیٹ فارم تیار کر رہی ہے جو دنیا کے کسی بھی کونے سے بائیومیٹرک اور فیشل ریکگنیشن تصدیق کی سہولت فراہم کرے گا۔ اس نظام کے تحت اوورسیز پنشنرز گھر بیٹھے پروف آف لائف سرٹیفکیٹ جمع کرا سکیں گے اور پاکستان آ کر تصدیق کرانے کی ضرورت ختم ہو جائے گی۔ یہ پلیٹ فارم پنشنرز کی مشکلات کم کرنے اور پنشن کی بروقت ادائیگی یقینی بنانے میں اہم کردار ادا کرے گا۔ نظام تکمیل کے آخری مراحل میں ہے اور جلد متعارف کرایا جائے گا۔

وزارتِ خزانہ نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان کو بھی ہدایت کی ہے کہ وہ بینکوں کے تعاون سے اپنے نظام ہم آہنگ کریں اور مجوزہ آن لائن ایپلیکیشن کے نفاذ کے لیے انتظامات کو حتمی شکل دیں تاکہ اوورسیز ریٹائرڈ ملازمین کو پنشن کی ترسیل کا عمل بلاتعطل جاری رہے۔یہ اصلاحات حکومت کے اس وسیع تر پروگرام کا حصہ ہیں جس کا مقصد سرکاری شعبے کے پنشن نظام کو جدید خطوط پر استوار کرنا اور دنیا بھر میں مقیم پاکستانی پنشنرز کو بہتر سہولیات فراہم کرنا ہے۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button