
آپ نے اکثر دیکھا ہوگا کہ پیٹھ کے بل سونے سے زیادہ سے زیادہ خراٹوں کی آواز آتی ہے لیکن کچھ لوگ ایسا کرنے سے باز نہیں آتے۔ دراصل اس پوزیشن میں لیٹنے سے زبان تھوڑی پیچھے ہٹتی ہے جس کی وجہ سے خراٹوں کی آوازیں تیز ہوجاتی ہیں۔ بہتر ہے کہ آپ اپنے پہلو میں سو جائیں۔
کچھ لوگوں کو رات کو بہت زیادہ کھانے کی عادت ہوتی ہے اور اس کے بعد وہ فوراً بستر پر چلے جاتے ہیں۔ اس کے علاوہ بہت سے لوگ رات کے کھانے کے وقت زیادہ دودھ کی مصنوعات کا استعمال بھی پسند کرتے ہیں۔ ان تمام عادات کی وجہ سے خراٹوں کا مسئلہ پیدا ہوتا ہے۔
جسم کے باقی افعال کو بہتر طریقے سے چلانے کے لیے روزانہ 8 سے 10 گلاس پانی پینے کی ضرورت ہے۔ اگر پانی کی کمی ہو تو یہ گلے، ناک اور ناک کی گہا میں خشکی کا باعث بنتی ہے۔ اس سے جلن اور سوجن ہو سکتی ہے جس سے خراٹوں کی آواز بڑھ سکتی ہے۔