
سوات(بیورورپورٹ)سابق وزیر اعلی و چئیرمین پی ٹی آئی پارلیمنٹیرین محمود خان نے کہا ہے کہ سوات موٹروے منصوبے کو دوبارہ میری کوششوں سے شروع کیا گیاہے، اس پراجیکٹ کو زمین کی خریداری کی مد میں وفاق سے ملنے والے فنڈز پی ایس ڈی پی سے واش آؤٹ کئے گئے تھے مگر پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کی لیڈر شیپ کے ساتھ سیاسی ملاقاتوں میں نے احتجاج کرکے سوات موٹروے فیز ٹو پراجیکٹ اور صوبے کے دیگر ترقیاتی منصوبوں کا مقدمہ ان کے سامنے رکھا جس پر فیڈرل گورنمنٹ نے سوات موٹروے فیز ٹو کے لیے زمین کی خریداری کے لیے ایک ہزار ملین روپے ریلیز کرکے پراجیکٹ کو دوبارہ فعال کردیا ہے۔جس پر میں ان کا مشکور ہوں، اگر بحثیت وزیر اعلیٰ پی پی موڈ پر بننے والے سوات موٹر وے فیز ٹو پراجیکٹ کے لیے صوبائی حکومت کی طرف سے فنڈز جاری نہ کرتا تو آج دیگر منصوبوں کی طرح اس منصونے سے بھی فنڈز نکال کر دیگر اضلاع منتقل کئے جاتے اور منصوبے کو ختم کردیتے، ان خیالات کا اظہار سابق وزیر اعلی محمود خان نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ سابق وزیر اعلی محمود خان نے کہا کہ سوات موٹر وے فیز ٹو پراجیکٹ جب پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پر منصوبے کے تحت منظور ہوا تو اس وقت بحثیت وزیر اعلیٰ صوبائی حکومت کی طرف سے فنڈز سمیت دیگر لوازمات فوری طور پر مکمل کئے گیے تھے جبکہ زمین کی خریداری کے لیے 22 ارب روپے کا فنڈ وفاقی حکومت کے پی ایس ڈی پی پروگرام میں ڈالا گیا تا ہم ہمارے دور حکومت میں اس وقت سات ارب روہے زمین کی خریداری کے لیے پی ایس ڈی پی پروگرام کے تحت میرے کوششوں سے پہلے مرحلے میں ریلیز کر دئے گئے تھے۔الیکشن کے بعد صوبے اور وفاقی حکومت کے آپس میں اختلافات کے باعث ہمارے منظور کردہ منصوبوں پر ضرب لگا کر وفاقی حکومت نے پی ایس ڈی پی کے تحت صوبے کے 91 منصوبے ختم کئے جس میں سوات موٹروے فیز ٹو میگا پراجیکٹ بھی شامل تھا جس سے سوات موٹر وے فیز ٹو منصوبہ ختم ہونے کے قریب تھا کہ میں نے اکوششیں جاری رکھیں اور اپنے علاقے کے بہتر مستقبل، ترقی اور خوشحالی کے لیے پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ کی قیادت سے سیاسی ملاقاتیں کیں جس میں دونوں اتحادی پارٹیوں کی لیڈر شیپ کے سامنے سب سے پہلے میں نے صوبے کے ترقیاتی منصوبوں کی بحالی پر احتجاج ریکارڈ کروایا، سابق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ میں مالاکنڈ ڈویژن کے عوام کو خوشخبری دیتا ہوں کہ سوات موٹروے فیز ٹو پراجیکٹ دوبارہ فعال ہوگیا ہے اور زمین کی خریداری کی مد میں باقی فنڈز میں سے ایک ہزار ملین روپے ریلیز کردئیے گئے ہیں جبکہ زیڈ کے بی کمپنی کا بینک کے ساتھ لون معاہدہ بھی ہوگیا ہے ۔انہوں نے کہا سوات کےعوام نے میری خدمت کا صلہ مجھے نہیں دیا مگر علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے اپنا حق ادا کرتا رہوں گا اور جو منصوبے میں نے شروع کرائے تھے اور اس حکومت نے ختم کئے ہیں اس کو دوبارہ واپس لاکر علاقے کو ترقی کیراہ پر گامزن کروں گا۔