لوئرچترال:- ڈسٹرکٹ پولیس افیسر لویر چترال قمر حیات نے گزشتہ سال 27دسمبر کی شب پرئیت گاؤں میں دہرے قتل کو خودکشی کا رنگ دینے کی ڈرامہ بازی کو پولیس کی طرف سے ناکام بنانے اور قاتل کو آلہ قتل سمیت گرفتارکرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
جمعرات کے روز اپنے دفتر میں مقامی میڈیا کو تفصیلات بتاتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وقوعہ کے روز پرئیت سے 15سالہ لڑکی کی گمشدگی کی رپورٹ پولیس پوسٹ مروئے میں درج ہونے کے چند گھنٹوں بعد سٹی پولیس نے چترال شہر کے بس اڈے سے انہیں بازیاب کرکے ان کے والد عبدالجلیل کو اطلاع دے کر پولیس پوسٹ مروئے میں ضروری کارائی کے بعد بیٹی ان کے حوالے کردی گئی۔
انہوں نے بتایاکہ مروئے پولیس پوسٹ سے گھر آتے ہوئے مقتولہ جمیلہ بی بی کے ساتھ گاڑی کی فرنٹ سیٹ پربیٹھا ہوا ان کا رشتہ دار نصیر اللہ نے مبینہ طور پر ان کو پستول سے فائر کردیا اور ایک گولی پچھلی سیٹ پر بیٹھے ہوئے عبدالخالق کو مارا جس سے وہ موقع پر جان بحق ہوگئے لیکن لڑکی کے والد نے اسے خودکشی کا رنگ دے کر پولیس میں رپورٹ کرتے ہوئے کہاکہ ان کی بیٹی نے اپنی پستول سے جب اپنے آپ پر فائر کیا تو گولی ان کے جسم سے نکلنے کے بعد عبدالخالق کو جالگی جس سے وہ جان بحق ہوگئے۔
ڈی پی او نے کہاکہ لاش کی پوسٹ مارٹم سے معلوم ہوا کہ عبدالخالق کو دو گولیاں لگی تھیں جس پر انکوئری کا دائرہ بڑہانے کے لئے ایس پی انوسٹی گیشن، ایس ڈی پی او اورڈی ایس پی انوسٹی گیشن اور تفتیشی افسر پر مشتمل ٹیم جائنٹ انوسٹی گیشن ٹیم تشکیل دی گئی جس نے شبانہ روز محنت کرکے اس دہرے قتل کے ملزم نصیر اللہ ساکن چیوڈوک چترال شہر کو گرفتار کیا۔
انہوں نے قتل کی محرک ملزم نصیر اللہ کا مقتولہ جمیلہ بی بی کے ساتھ مبینہ طور پر ناجائز تعلقات بتایا جبکہ مقتولہ کا ہمسایہ مقتول عبدالخالق اس راز سے باخبر تھا اور ملزم اس راز کے افشاہونے کی ڈر سے دونوں کو ختم کردیا۔