تحسین اللہ
فاسٹ بولر محمد ذیشان آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ 2024 میں اپنی تیز رفتار گیندوں سے بیٹرز کو پریشان کرنے کے لیے بے تاب ہیں۔
انہیں اپنے 6 فٹ 8 انچ قد کا بھرپور فائدہ حاصل ہے جس کی وجہ سے وہ وکٹ پر ایکسٹرا باؤنس سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔
ذیشان نے کرکٹ کا آغاز فیصل آباد کے نواحی گاؤں میں کیا جہاں وہ ہارڈ بال کی طرف جانے سے پہلے بہت زیادہ ٹیپ بال کرکٹ کھیلتے تھے۔
پی سی بی ڈیجیٹل کے ساتھ بات کرتے ہوئے ذیشان نے کہا "میرے والدین نے اب تک میرے کریئر میں بہت اچھا کردار ادا کیا ہے۔
انہوں نے میری ضروریات کا خیال رکھا ہے اور ہر وقت میری مدد کی ہے۔ میں نے فیصل آباد میں فیصل کرکٹ کلب جوائن کرنے کے بعد کرکٹ کھیلنی شروع کی۔ مجھے ٹرائلز کے بعد سینٹرل پنجاب انڈر 19 کی طرف سے کھیلنے کے لیے منتخب کیا گیا۔
میں نے نیشنل انڈر 19 کپ 22-2021 میں حصہ لیا اور اس کے نتیجے میں کوچز نے مجھے آئی سی سی انڈر 19 ورلڈ کپ 2022 کے لیے پاکستان انڈر 19 کے تربیتی کیمپ میں بلایا۔
ذیشان کو 2022 کے انڈر 19 ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے اسکواڈ میں بطور ٹریولنگ ریزرو کے طور پر شامل کیا گیا تھا۔ انہوں نے پاکستان انڈر 19 کے لیے اپنا ڈیبیو ملتان میں بنگلہ دیش کے خلاف ون ڈے سیریز میں کیا جہاں انہوں نے تین میچوں میں چھ وکٹیں حاصل کیں۔
ان کی کامیابی کا لمحہ اس وقت آیا جب وہ آٹھ میچوں میں 14 وکٹیں لے کر پاکستان جونیئر لیگ کے سب سے کامیاب بولر بنے۔ ذیشان نے پاکستان کپ 22-2021 میں سینٹرل پنجاب کی نمائندگی کرتے ہوئے لسٹ اے کرکٹ میں بھی قدم رکھا۔
ایک فاسٹ بولر کے طور پر اپنی صلاحیتوں کے بارے میں وہ کہتے ہیں "اچھی لینتھ پر بولنگ کرنا میری طاقت ہے۔ اپنی بولنگ میں باؤنس سے بیٹرز کو پریشان کرنا مجھے اچھا لگتا ہے۔ بولنگ کا آغاز کرتے وقت میں بیٹر کو مجبور کرتا ہوں کہ وہ گیند کھیلے اور پھر میں ذہانت سے آؤٹ سوئنگ کے ذریعے اسے قابو کرتا ہوں۔ میرے دراز قد کی وجہ سے اکثر بیٹرز میرا سامنا کرتے ہوئے دباؤ میں رہتے ہیں۔”
ذیشان نے اے سی سی انڈر 19 ایشیا کپ 2023 میں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کیا اور نیپال انڈر 19 کے خلاف 19رنز دے کر 6 وکٹوں کی کارکردگی دکھاکر ون ڈے میں شاہین شاہ آفریدی کے علاوہ پاکستان انڈر 19 کے لیے دوسری بہترین بولنگ کارکردگی کا اعزاز حاصل کیا۔ وہ 11 وکٹوں کے ساتھ ٹورنامنٹ کے دوسرے سب سے کامیاب بولر ثابت ہوئے۔
ذیشان نے کہا "ورلڈ کپ کے لیے روانگی سے قبل این سی اے میں ہمارا دس روزہ کیمپ تھا جس نے ہمیں بہترین تیاری میں مدد دی۔
سب سے اچھی بات یہ ہے کہ ہمارے کھلاڑی فٹ ہیں اور اچھی کارکردگی دکھانے کے لیے تیار ہیں۔ ہمارا مقصد ملک کے لیے ورلڈ کپ جیتنا ہے۔”