وزیراعلی پنجاب مریم نواز کا نوٹس اپریل فول

کالم نگار: محمد شہزاد بھٹی

Spread the love

ن لیگ ووٹ کو عزت دو کا نعرہ تو بڑے زور شور سے لگاتی رہی ہے مگر اپنے ہی ورکرز کو عزت دینے میں بری طرح ناکام نظر آتی ہے۔ ن لیگی رہنما ہمایوں بٹ، محمد شہزاد بھٹی ضلعی نائب صدر سوشل میڈیا ٹیم پاکستان مسلم لیگ ن بہاولنگر اور چند درد دل رکھنے والے کارکنوں کی جانب سے کئی روز سے سوشل میڈیا کے مختلف پلیٹ فارمز، پرنٹ میڈیا پر ایک مہم چلائی جا رہی تھی اور تا حال چلائی جا رہی ہے۔ جس میں بہاولنگر کے ن لیگی کاركنان اپنے قائد نوازشریف، وزیراعظم شہبازشریف اور وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف سے بہاولنگر کے ایک ن لیگی کارکن محمد رمضان جانی جو گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہیں ان کےعلاج کیلئے مدد کی اپیل کر رہے ہیں حتی کہ الیکٹرانک میڈیا کے بعض چینلز بھی اس کو رپورٹ کر چکے ہیں۔ بہاولنگر محلہ امیر کوٹ کے رہائشی معروف ن لیگی کارکن محمد رمضان جانی جو عرصہ تیس سال سے ن لیگ سے وابستہ ہیں۔ جنہوں نے اپنی جوانی پارٹی کی نذر کر دی اور ہمیشہ ایک ایکٹو كاركن ہونے کا کردار ادا کیا، تحریک نجات ہو یا قرض اتارو ملک سنوارو تحریک ہو یا ججز بحالی کی تحریک ہو وہ ان سب تحریکوں کے علاوہ ہر جلسہ، جلوس میں پیش پیش رہے حتی کہ پرویز مشرف دور میں وہ اپنی پارٹی کی خاطر جیل بھی گئے مگر ن لیگی کارکن محمد رمضان جانی نے کسی بھی چیز کو پارٹی سے وفاداری اور قائد میاں محمد نواز شریف کی محبت کے آڑے نہیں آنے دیا۔ ن لیگی کارکن محمد رمضان جانی عرصہ تین سال سے گردوں کے عارضہ میں مبتلا ہیں، جنہیں ہفتے میں دو بار ڈیائلسیز کروانا پڑتا ہے، علاج معالجے کے سلسلہ میں دکان، مکان اور تمام قیمتی ساز و سامان تک بک گیا ہے۔ چھوٹے چھوٹے بچے ہیں، جن میں تین بیٹیاں اور ایک بیٹا ہے ان دنوں غربت اور بیماری کی وجہ سے ایک کرائے کے مکان میں رہ کر انتہائی کمر پرسی کی حالت میں زندگی گزارنے پر مجبور ہے کوئی پرسان حال نہیں، یکم اپریل کو ن لیگی کارکن رمضان جانی کو وزیراعلی سیکرٹریٹ سے ایک کال موصول ہوتی ہے آئی ڈی کارڈ کی کاپی اور کچھ ضروری ڈاکومنٹس ایک نمبر پر واٹس ایپ کرنے کو کہا جاتا ہے اور بتایا جاتا ہے کہ اب آپ کو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں ہم نے آپ کے علاج معالجہ اور امداد کے سلسلے میں ڈپٹی کمشنر بہاولنگر کو احکامات جاری کر دئیے ہیں۔ دو اپریل کو ڈپٹی کمشنر ذوالفقار احمد بھون کے نمائندے کے طور پر ایک پٹواری ن لیگی کارکن رمضان جانی کے گھر تشریف لاتا ہے بچوں کے بے فارم اور دیگر ڈاکومنٹس کی كاپياں وغیرہ لے کر ضروری پوچھ گچھ کرنے کے بعد واپس آ جاتا ہے۔ چھ اپریل کو ڈپٹی کمشنر بہاولنگر ذوالفقار احمد بھون سے رمضان جانی ن لیگی ورکر کے علاج معالجہ و امداد کے سلسلے میں وزیراعلی پنجاب مریم نواز شریف کی طرف سے بھیجے گئے لیٹر کے سلسلہ میں معلومات کے لیے لیگی رہنما ہمایوں بٹ، محمد شہزاد بھٹی ضلعی نائب صدر سوشل میڈیا ٹیم پاکستان مسلم لیگ ن بہاولنگر اور لیگی کارکن انور رحمانی نے ملاقات کی تو پتہ چلا کہ وزیراعلی پنجاب مريم نواز شریف کا ن لیگی کارکن رمضان جانی کے علاج معالجے کیلئے بہاولنگر کے لیگی کارکنان کی جانب سے سوشل میڈیا، پرنٹ میڈیا اور الیکٹرانک میڈیا کے زریعے آواز اٹھانے پر نوٹس لے کر ڈپٹی کمشنر بہاولنگر ذوالفقار احمد بھون کو صرف یہ احکامات جاری کیے گئے ہیں کہ مکمل چھان بین کر کے بتایا جائے کہ ن لیگی کارکن رمضان جانی سرکاری خرچ پر علاج و امداد کے مستحق ہیں یا نہیں یہ صرف تاخیری حربے ہیں جو تیس سالہ پرانے مخلص لیگی کارکن کے ساتھ زيادتی و توہین ہے جس کی تمام ن لیگی کارکنان پر زور مذمت کرتے ہیں اور مطالبہ کرتے ہیں کہ اب تو مکمل چھان بین بھی ہو چکی ہے لہٰذا ن لیگی کارکن رمضان جانی کے لیے فوری طور سرکاری خرچ پر اعلی علاج معالجے کا بندوبست اور مالی امداد آخر تاخیر کا شکار کیوں ہے؟ کہیں ایسا تو نہیں کہ ن لیگی کارکن محمد رمضان جانی کو اور دیگر آواز اٹھانے والے کارکنوں کو ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا کر اپریل فول تو نہیں منایا گیا؟ اگر ہم ماضی پر نظر دوڑائیں تو پتہ چلتا ہے کہ ن لیگ ہمیشہ اپنے کارکنان کو عزت دینے کی بجائے انہیں نظر انداز کر کے ان کا استحصال کرتی چلی آئی ہے۔ اگر حقیقت میں دیکھا جائے تو کاركنان ہی کسی بھی جماعت کا حقیقی سرمایہ اور اس کی بقاء کی علامت ہوتے ہیں۔ یہی کارکن اپنی سیاسی جماعت کی پالیسی کا عوام کے ساتھ ساتھ سوشل میڈیا کے ہر محاذ پر خوب پرچار اور اس کا دفاع کرتے ہیں۔ انہی کارکنوں میں سے ایک کارکن محمد رمضان جانی بھی ہیں جو اپنی قیادت کو اپنے علاج کے سلسلے میں پکار رہا ہے لہٰذا ن لیگی قیادت کو چاہیے اس بے سہارا مخلص لیگی کارکن کی داد رسی کی جائے اور اس کے علاج معالجہ کے لیے فوری بندوبست کیا جائے، اس سے نہ صرف لیگی کارکنان کی عزت بحال ہو گی بلکہ ن لیگی قائدین کا مورال بھی بلند ہو گا۔ اللہ کریم ہم سب کا حامی و ناصر ہو۔ آمین

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button