"میں اپنی بہنوں کے لیے کھانا چاہتا ہوں”۔ فلسطینی بچے کا سرحد پرمصری فوجیوں کو پیغام

از:قلم: نورین خان

Spread the love

اسرائیلی درندوں کو غزہ کے معصوم بچوں پر بھی رحم نہیں آتا۔یہ ایسے انسان نما درندے ہیں جو پوری دنیا کے معیشت پر مکمل قابض ہو چکے ہیں اور اپنے ہاتھوں نصاری کو نچا رہے ہیں۔ان سے خیر کی کوئی امید نہیں۔
قاہرہ کے سوشل نیٹ ورکنگ سائٹس پر غزہ کے
ایک بچے کا انسانیت بالخصوص مصری فوج کے نام درد بھرا پیغام وائرل ہو رہا ہے۔ یہ پیغام ایک ویڈیو کی شکل میں ہے جس نے سوشل میڈیا پر دھوم مچادی ہے۔ اس بچے نے فلسطینی مصری سرحد پر مصری فوجیوں کو لکھا کہ مجھے اپنی بھوکی
بہنوں کے لیے کھانا چاہیے۔مصری حکام نے غزہ کی پٹی میں امدادی ٹرکوں کو لانے اور زخمی فلسطینی ساتھیوں اور غیر ملکی اور مصری پاسپورٹ رکھنے والوں کو وصول کرنے کے لیے شمالی سینائی میں رفح زمینی کراسنگ کھول دی
ہے. اس کے علاوہ غزہ کی پٹی میں اقوام متحدہ اور یکجہتی کے وفود کے داخلے کی اجازت دی گئی ہے۔ غزہ کی پٹی میں مسلسل اسرائیلی بمباری اور بگڑتے ہوئے انسانی بحران کے دوران یورپی یونین اور امریکہ نے جمعہ کو قبرص اور غزہ کے درمیان ایک سمندری گذرگاہ کھولنے کا اعلان کیا ہے تا کہ محصور فلسطینی پٹی تک انسانی امداد پہنچایا جاسکے۔ یہ امریکی صدر جو بائیڈن کے سمندر کے ذریعے ایک بڑے انسانی آپریشن کا اعلان کرنے کے بعد سامنے آیا جس میں ان کی انتظامیہ کے حکام کے مطابق غزہ میں بڑے پیمانے پر امداد لانے کے لیے عارضی بندرگاہ کی تعمیر شامل ہے لیکن اس کی
تعمیل میں کئی ہفتے لگ سکتے ہیں۔ دوسری جانب جو بائیڈن نے اسرائیل اور حماس کے درمیان رمضان کے مہینے میں عارضی جنگ بندی تک پہنچنے میں دشواری کا اعتراف کرتے ہوئے کہا کہ یہ مشکل لگتا ہے۔
بحوالہ مصری میڈیا

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button