
میاں محمّد نواز شریف سچے محب وطن پاکستانی ہیں ان کی رگ رگ میں وطن کی مٹی سے محبت رچی بسی ہے، یوم تکبیر ہر سال میاں محمّد نواز شریف کی اپنی وطن کی مٹی سے وفا کی داستاں سناتا ہے۔ وہ داستاں جو وفاؤں سے شروع ہو کر جعلی سزاؤں پر ختم ہوتی ہے، مگر سلام ہے میاں محمّد نواز شریف تجھے کہ کوئی مشکل، کوئی قربانی قوم کی خدمت کی راہ میں رکاوٹ نہیں بننے دی۔ میاں محمّد نواز شریف جنہوں نے عالمی دباؤ کو یکسر مسترد کر دیا۔ اس وقت کے امریکی صدر بل کلنٹن نے پانچ دهمكی آمیز ٹیلی فون کالز کر کے اور پانچ ارب ڈالر امدادی پیکیج کے علاوہ میاں محمّد نواز شریف کے ذاتی اکاؤنٹ میں اربوں ڈالرز خفیہ طور پر ڈالنے کی پیشکش کر کے آپ کو خریدنے کی ناکام کوشش کی تھی لیکن شاید انہیں یہ معلوم نہیں تھا کہ میاں محمّد نوازشریف کو خریدا نہیں جا سکتا۔ 28 مئی 1998 کو ایٹمی دھماکے کرنے کی صورت میں پاکستان کو ایک طرف اقتصادی پابندیوں کی دھمکیاں دی جا رہی تھیں اور دوسری طرف اس اقدام کو عالمی طاقتوں کی طرف سے ناقابلِ معافی جرم کے طور پر پیش کیا جا رہا تھا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی قیادت نے، اس وقت کے وزیراعظم میاں محمّد نواز شریف نے اللہ تعالیٰ پر بھروسہ کر کے اور پاکستانی عوام کے جذبات کی ترجمانی کرتے ہوئے تمام چیلنجیز کو قبول کیا اور پاکستان کے وقار کا علم سر بلند رکھا، میاں محمّد نواز شریف نے عالمی دباؤ کو پس پشت ڈال کے ملک پاکستان کے دفاع کو ڈاکٹر عبدالقدیر خان اور دیگر ایٹمی سائنسدانوں کی مدد سے ناقابل تسخیر بنایا۔ 28 مئی یوم تکبیر ہماری عظمت، شان، وقار، قومی تاریخ اور 14 اگست 1947ء کے بعد دوسرا بڑا قومی دن ہے۔ 28 مئی 1998 وہ تاریخی دن ہے جب پاکستان نے بلوچستان میں چاغی کے مقام پر بھارت کے 5 ایٹمی دھماکوں کا جواب 6 ایٹمی دھماکے کر کے اس کا سارا غرور خاک میں ملا کر ملک و قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا تھا۔ اس طرح پاکستان دنیا کی ساتویں اور عالم اسلام کی پہلی ایٹمی قوت بن گیا، یہ پاکستانی تاریخ کا سب سے بڑا کارنامہ تھا۔ یومِ تکبیر جہاں پاکستانی قوم کی بے مثال جرات اور بہادری کی علامت ہے، وہاں پاکستان کے دشمنوں کے لیے بھی یہ واضح پیغام ہے کہ پاکستان کے خلاف جارحیت کا مظاہرہ کرنے والوں کا انجام عبرت ناک ہو گا۔ پاکستان کے ایٹمی قوت بننے سے جنوبی ایشیاء میں طاقت کا توازن قائم ہوا اور اس طرح یہ پورے خطے کے لیے امن کی علامت بن گیا، اس سے خطے کے تمام چھوٹے ممالک نے سکھ کا سانس لیا۔ یاد رہے، پاکستان کو ایٹمی قوت بنانے کا سہرا چار لوگوں کو جاتا ہے ذوالفقار علی بھٹو، میاں محمّد نواز شریف، ڈاکٹر عبدالقدیر خاں اور جنرل جہانگیر کرامت یہ چاروں پاکستان کے محسن تھے مگر ہم بڑے احسان فراموش ہیں ہم نے اپنے ان چاروں محسنوں کے ساتھ کوئی اچھا سلوک نہیں کیا۔ ذوالفقار علی بھٹو کو ایٹمی پروگرام شروع کرنے کی سزا پھانسی دی گئی، میاں محمّد نوازشریف کو ایٹمی دھماکے کرنے پر اور قومی اسمبلی سے شریعت بل پاس کرانے پر جلاوطن کیا گیا۔ یاد رہے، جتنے ڈویلپمنٹ کے کام نواز شریف کے دور میں ہوئے ہیں کسی دور میں نہیں ہوئے، سکول، کالج، یونیورسٹی، ہسپتال، موٹروے، فلائی اوور، انڈر پاس، بجلی کے کارخانے، سی پیک، گوادر پورٹ، معیشت مستحکم کرنے جیسے اہم کارناموں کے عوض نااہلیت سے لیکر جیل تک پہنچایا گیا۔ محسن پاکستان ڈاکٹر عبدالقدیر خان سے پوری دنیا کے سامنے میڈیا پر معافی منگوائی گئی اور تذلیل کی گئی انہیں نظر بند کیا گیا اور جنرل جہانگیر کرامت سے زبردستی استعفیٰ لیا گیا۔ 28 مئی 1998 کو میاں محمّد نواز شریف نے بے پناہ عالمی دباؤ کو رد کر کے ایٹمی دھماکے کر کے پاکستان کو ایٹمی قوت بنایا اور یہ کریڈٹ رہتی دنیا تک کوئی ان سے نہیں چھین سکتا۔ آج ایٹمی قوت ہونے کے باوجود پاکستان معاشی مسائل سے دوچار ہے کیونکہ ملک و قوم کی ترقی اس کے معاشی استحکام سے جڑی ہے۔ میاں محمّد نواز شریف کو اب عدلیہ سے ریلیف مل چکا ہے۔ جھوٹی سزائیں اور سیاسی مقدمات ختم ہو چکے ہیں، نواز شریف کی مقبولیت کو عدالتی اور میڈیا ٹرائل کے باوجود کم نہیں کیا جا سکا۔ وہ آج ایک بار پھر پاکستان مسلم لیگ ن کے صدر بن کے اپنی سپر ویژن میں ملک پاکستان میں معاشی دهماکہ کر کے اسے ایشین ٹائیگر بنائیں گے۔ اللہ کریم سے دعا ہے کہ ملک پاکستان کے دشمنوں کو نیست و نابود کرے اور تا قیامت اس کو قائم و دائم رکھے۔ آمین