چکدرہ(احسان دانش) ملاکنڈ یونیورسٹی کے ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن ڈاکٹر الطاف حسین اخوندخیل نے کہا ہے کہ متوفی طالبعلم موسیٰ کے واقعہ سے ملاکنڈ یونیورسٹی کا کوئی تعلق نہیں ، وہ ضلع ملاکنڈ میں سڑک حادثے کا شکار ہوا ہے اور واقعہ کے درج مقدمہ میں پوری تفصیل موجود ہے ، انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی میں اظہار رائے اور تفریحی سرگرمیوں پر کوئی پابندی نہیں اور طلباء غیر ضروری ایشو بنا کر بلاجواز مشتعل ہونے سے گریز کریں ، گزشتہ روز پرووسٹ ڈاکٹر جانس خان اور ڈپٹی ڈائریکٹر سٹوڈنٹس سوسائٹیز جمیل انور عباسی کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ 26 مارچ کو یونیورسٹی کے بعض طلباء کو سیاسی سرگرمی پر یونیورسٹی نے شوکاز جاری کئے تھے بعد میں طلباء اور یونیورسٹی انتظامیہ کے مابین طویل کامیاب مذاکرات کے نتیجے میں طلباء نے شوکاز کے جواب بھی دیئے اور یونیورسٹی انتظامیہ نے ان کے کئی سارے مطالبات ماننے کی یقین دہانی کرائی ، انہوں نے کہا کہ ملاکنڈ یونیورسٹی اظہار رائے اور تفریحی سرگرمیوں کو بنیاد بنا کر کسی طالبعلم کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی گئی ، مذکورہ واقعہ پیش آنے کے بعد یونیورسٹی کے انتظامی ذمہ دار موسیٰ اور دیگر زخمی طلباء کیساتھ موجود تھے جبکہ موسیٰ کے انتقال وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر رشید احمد اور دیگر انتظامی ذمہ دار تعزیت کے لئے بھی گئے ، ڈائریکٹر ایڈمنسٹریشن نے کہا کہ چونکہ سوشل میڈیا پر یونیورسٹی کے خلاف بلاجواز منفی پروپیگنڈہ کیا جا رہا ہے اس لئے یونیورسٹی کا مؤقف سامنے لانا ضروری تھا ـ