
تالاش (حبیب محمد خٹک سے) فارم 47 کے پیدوار حکومت اور اسمبلی کو آئینی ترمیم کا حق ہر گز حاصل نہیں ۔ہم 26ویں ترمیم کو یکسر مسترد کرتے ہیں ۔ڈاکٹر عطاء الرحمٰن
ان خیالات کا اظہار جماعت اسلامی دیر لوئر کے زیر اہتمام احیاء العلوم میں منعقدہ ماہانہ تربیتی اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر شیخ القرآن و الحدیث مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے کیا ۔جماعت اسلامی دیر لوئر کے زیر اہتمام منعقدہ ماہانہ تربیتی اجتماع سے ضلعی امیر جماعت اسلامی دیر لوئر شیخ القرآن و الحدیث مولانا اسد اللہ خان ،ضلعی قیم انجینئر حافظ یعقوب الرحمٰن،ناظم اسلامی جمعیت طلبہ صدیق اللہ ودیگر نے بھی خطاب کیا ۔شیخ القرآن و الحدیث مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے مزید کہا کہ 26 ویں ترمیم کیلئے راہ ہموار کرنے کیلئے لوگوں کو اغوا کیا گیا ،لوگوں کو مارا گیا ،پیسوں کی بے دریغ استعمال کیا گیا ،بعض موقوں پر بولیاں لگائی گئی ،پاکستان کا آئین ہر لحاظ سے درست ہے ۔اس میں ترمیم کی کوئی ضرورت نہیں ،بلکہ یہ سب اپنے مقاصد کیلئے کیا گیا ،ائین کے بعض دفعات میں آگر ترامیم کی ضرورت بھی ہے ۔تو ہہ اختیار ایک ایسے حکومت اور اسمبلی کو حاصل نہیں جو فارم 47 کے آڑ میں وجود میں آئے ہو ۔طلاق اور تنسیخ نکاح کا حق اسلامی احکامات کی رو سے صرف شوہر کو حاصل ہے بیوی کو نہیں ،26 ویں ترمیم کے آڑ میں سود کو ایکسٹینشن دینا اللہ اور رسول کے ساتھ جنگ کے مترادف ہیں ۔ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ جماعت اسلامی قوم پرستی کے قائل نہیں کیونکہ قوم پرستی دین اسلام کے وحدانیت کو نقصان پہنچا رہے ہے ۔ڈاکٹر عطاء الرحمٰن نے پیغام دیتے ہوئے کہا کہ تمام تر مسائل کا حل اسلامی پاکستان اور خوشحال پاکستان کے قیام میں ہے ۔اور اس مقصد کے حصول کیلئے جماعت اسلامی روز اول سے جدوجھد کررہا ہے ۔ائیے جماعت اسلامی کے ساتھ اس قافلے میں شریک ہو جائے ۔