
بونیر( اے ار عابد سے)
جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمن نے کالج گراونڈ سواڑی پر منگل کے روز شام کے وقت لائٹس کی روشنی میں ایک بڑے جلسے سے "عوام کو حق دو ” تحریک کا باقاعدہ اعاز کیا اور واضح پیعام دیا کہ 12 جولائی کو اسلام اباد میں تاریخی جلسہ کیا جائے گا اور حکمرانوں سے عوام کا حق لے کر رہیں گے اور ضلع بھر کے جماعت اسلامی کے کارکنوں عام عوام اور نوجوانوں کو اس میں شریک ہونے کی دعوت عام دی۔
جلسہ سے مرکزی نائب امیر مولانا عطاء الرحمن صوبہ پختونخوا کے امیر پروفیسر ابراھیم بونیر کے امیر محمد حلیم نائب امراء ایڈوکیٹ محمد حنیف ایڈوکیٹ بخت جہان خان انجنیئر ناصر علی عبدالعفار عالم خان ضلعی قیم اکبر خان اور کئی دیگر رہنماوں نے خطاب کیا۔
بونیر جماعت اسلامی کے زیر اہتمام منعقدہ جلسہ شام کو شروع ہو ا جو رات دیر تک جاری رہا ۔بونیر کی تاریخ میں یہ اپنی نوعیت کا پہلہ جلسہ تھا جو رات کو لائٹس کی روشنی میں منعقد کیا گیا اور جس میں جماعت اسلامی کے ھزاروں کارکنان بڑی تعداد میں شریک ہوئے۔
جماعت اسلامی کے مرکزی امیر حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ملک میں برائے نام فارم 47 اور فارم 45 کی حکومت ہے اور نام جمہوریت کا ہے لیکن حکمرانی مارشل لا کی طرح ہے۔بقول انکے برائے نام حکومت ایسے قوانین بناتی ہے جس سے عوام کے حقوق سلب ہوتے ہیں اور فون ٹیپ کرنے کا قانون پاس کرکے عوام کی پرائیویسی کو داو پر لگایا ہے۔انہوں نے اپریشن عزم استحکام کو مسترد کیا ہے اور موقف اپنایا ہے کہ اب تک کے اپریشن سے دھشت گردی ختم ہونی کی ںجائے مذید بڑھی ہے۔انہوں نے اس سلسلے میں افعان حکومت سے بات چیت کرنے کا مشورہ دیا ہے اور افعان امارت اسلامیہ اور طالبان سے بھی بات چیت کرنے کی صلاح دی ہے اور مطالبہ کیا ہے کہ افعان سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہو اور اس سلسلے میں اپنی خدمات بھی پیش کئے ہیں۔انہوں نے قطر مزاکرات کو اچھا اقدام قرار دیا ہے اور اس کے تناظر میں امن کے لئے مزید اقدامات کرنے کی حمایت کی ہے۔انہوں نے حکمرانوں پر اپنی تجوریاں بھرنے اور جرنیلوں پر بیرون ممالک میں جزیرے خریدنے پر سخت تنقید کی اور امریکہ کی ایماء پر ائی ایم ایف سے قرضے لینے اور ائی ایم ایف کے شرائط پر ٹیکس لگانے اور مہنگائی بڑھانے سے پاکستان کو مذید کمزور کرنے سے باز انے کا مطالبہ کیا ہے بصورت دیگر سنگین نتائج برامد ہونے سے خبردار کیا ہے۔انہوں نے بے روزگاری مہنگائی اور لوڈ شیڈنگ سے تنگ عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے حکومت سے مثبت اقدامات اٹھانے کا مطالبہ کیا بصورت دیگر اسلام اباد میں دھرنا دینے کی دھمکی دی اور حکومت سے یکساں نظام تعلیم رائج کرنے کا بھی مطالبہ کیا اور پی ٹی ائی قیادت کو بھی یاد دلایا کہ وہ پختونخوا میں اقتدار میں ہے تو اپنے وعدے پورے کریں۔انہوں نواز زرداری پارٹیوں کو عوام سے اقتدار کا کھیل کھیلنے سے پردہ اٹھایا اور پی ٹی ائی قیادت کو بھی خبردار کیا کہ ایسا نہ ہو کہ اس کھیل میں شریک ایک اور فریق حکومت کے خلاف شور شرابہ کرکے دراصل میں اسٹیبلشمنٹ کا بندہ ہو اور وہ پی ٹی ائی کی سیاست کو لپیٹ لیں اور پی ٹی ائی قیادت دیکھتی رہ جائے۔انہوں نے ملک بھر کی طرح بونیر میں "بنو قابل” پروگرام کے تحت 3 ائی ٹی سکل کیمپس بنانے کا بھی اعلان کیا اور نوجوانوں کو تسلی دی کہ وہ مایوس نہ ہو اور یقین دلایا کہ ملک قدرتی وسائل سے مالا مال ہے اور جماعت اسلامی کی صالح قیادت ان وسائل کو عوام کے لئے استعمال کرے گی اور نوجوانوں کو خاص اہمیت اور اولیت دی جائے گی تاہم نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ یہ نعرہ لگائے کہ ظلم کا نظام مذید نہیں چلے گا اور اس نعرے کو پوری قوت سے لگانے کے لئے جماعت اسلامی کے اسلام اباد جلسہ عام میں 12 جولائی کو ضرور شریک ہوجائے۔