صحافی خلیل جبران کے قتل کے خلاف خیبر کے تمام علاقوں میں امن مارچ اور احتجاجی جلسے کا انعقاد

Spread the love

صحافی خلیل جبران کے قاتلوں کو گرفتار کریں،علاقے میں دہشتگردی برداشت نہیں کرینگے، سیکیورٹی ادارے امن کے قیام میں ناکام ہو چکے ہیں، سرکاری کمیٹیاں نہیں بننے دینگے، جائے واردت پر موجود افراد انکوائری میں تعاؤن کریں، ریاست اور حکومت جان و مال اور آبرو کے تحفظ کی ذمہ دار ہیں، امن مارچ اور احتجاجی جلسہ عام سے مقررین،شاہ فیصل آفریدی، شاہ حسین شینواری، ملک دریا خان، ملک ماصل خان شینواری، چئیرمین شاہ خالد، معراج الدین، شاکر آفریدی، مراد حسین آفریدی، ضیاء الحق آفریدی، حضرت ولی، مفتی اعجاز شینواری، آفتاب شینواری و دیگر کا خطاب
صحافی خلیل جبران شھید کے قتل کے خلاف خیبر کے تمام مکاتب فکر کی سیاسی جماعتوں،سول سوسائٹی کے نمائندوں،قومی مشران، منتخب نمائندوں، صحافیوں اور علاقہ مکینوں نے بڑی تعداد میں امن مارچ اور احتجاجی جلسے میں شرکت کی۔ مظاہرین نے نعرے لگائے، امن غواڑو او پہ زور ئے غواڑو، خلیل جبران کو انصاف دو، ظالموں جواب دو، دہشت گردی نامنظور نا منظور۔ احتجاجی جلسے اور امن مارچ میں نجی سکولوں کے طلباء، اساتذۂ،سول سوسائٹی، سیاسی جماعتوں کے مقامی رہنماؤں، ایم پی ایز سہیل آفریدی اور صوبائی وزیر برائے اوقاف علامہ عدنان قادری نے بھی شرکت کی. مظاہرین نے خیبر تکیہ گراونڈ سے لنڈی کوتل بازار باچا خان چوک تک 7 کلومیٹر پیدل مارچ کیا. مظاہرین نے کالے جھنڈے، بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے جن پر مختلف نعرے درج تھے مظاہرین مقتول صحافی خلیل جبران شھید کے قاتلوں کی گرفتاری، صحافیوں اور شہریوں کے تحفظ کا مطالبہ کر رہے تھے.احتجاجی مظاہرے سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے کہا کہ صحافی خلیل جبران کا قتل افسوس ناک ہے قاتل تاحال قانون کی گرفت سے باہر ہیں جو کہ تفتیشی اداروں کی ناکامی ہے ریاستی ادارے اور حکومت قاتلوں کی فوری گرفتاری کو یقینی بنائیں. مظاہرین نے ملٹری آپریشن کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ اس سے پہلے جتنے آپریشن کئے گئے ہیں وہ ناکام ثابت ہو چکے ہیں جن کے نتیجے میں دہشت گردی بڑھی ہے اب ڈالرز کے حصول کے لئے فاٹا کی سرزمین پر نیا آپریشن شروع کرنے کی اجازت نہیں دینگے مقررین نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ وہ امن کی بحالی میں کردار ادا کریں بارڈر پر اور ہر تحصیل میں سیکیورٹی فورسز، ان کے مورچے اور چیک پوسٹیں موجود ہیں اسلئے آپریشن کسی مسلے کا حل نہیں ہے.ایم پی ایز سہیل آفریدی اور عدنان قادری نے مظاہرین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافی خلیل جبران شھید کے قاتلوں کی گرفتاری اور انہیں انصاف دلانے کیلئے اسمبلی فلور پر مضبوط آواز بلند کرینگے سہیل آفریدی نے بتایا کہ خلیل جبران شھید کو شہید پیکج دلانے کیلئے وزیر اعلٰی سے بات کی ہے اور انہیں شہید پیکج دیا جائے گا. مقررین نے بتایا کہ احتجاجی دھرنا اس وقت تک جاری رہے گا جب تک خلیل جبران کو انصاف کی فراہمی ممکن نہیں بنائی جاتی اور علاقے میں دیرپا امن کے قیام کی ضمانت نہیں دی جاتی انہوں نے کہا کہ لنڈی کوتل میں کسی کو امن خراب کرنے نہیں دینگے اور امن کے قیام کے لئے تمام قبیلے روایتی انداز میں متحد ہو کر بھر پور کردار ادا کرینگے صوبائی وزیر عدنان قادری نے نئے فوجی آپریشن کے کچے کے علاقے میں ناگزیر قرار دیا۔

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Back to top button