امریکی خلائی ایجنسی نے سائنسدانوں کو چاند کی مٹی کو کیسے کاشت کرنا ہے اس کی تحقیق کے لیے 2.3 ملین ڈالر جاری کیے ہیں۔
محققین کے مطابق، ان کا مقصد TIDE in Deep Space (TIDES) پروگرام کے تحت قمری مٹی میں پودوں کو اگانے پر تحقیق کو آگے بڑھانا ہے۔
ناسا نے کہا کہ اس پروگرام کا مقصد طویل مدتی خلائی مشنوں کو قابل بنانا اور زمین پر زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ خلائی حیاتیات پر مبنی تحقیق خلائی پرواز کے جانداروں پر پڑنے والے اثرات کا مطالعہ کرنے کے ساتھ ساتھ اہم معلومات فراہم کر سکے گی جس سے خلائی حیاتیات سے بہتر تحقیق ممکن ہو سکے گی۔
ناسا نے کہا کہ ان کا منصوبہ یہ دیکھے گا کہ یہ چاند کی مٹی میں فصلیں (اناج، ٹماٹر اور آلو) اگانے میں کیسے کام کرتا ہے۔
یہ بھی سمجھنے کی کوشش کرے گا کہ چاند کی مٹی میں پپل کی نشوونما اور مائکروبیل تعاملات کس طرح متاثر ہوتے ہیں اور اس کے نتیجے میں، یہ تعامل کس طرح پپل کی نشوونما اور صحت کو متاثر کر سکتے ہیں۔