تالاش (حبیب محمد خٹک سے)غزہ ،فلسطین کے مظلوم عوام کے بچاؤ کیلئے عالم اسلام کو پکار پکار کر کہتا ہوں ۔
کہ ابو عبیدہ بن الجراح کا یاد تازہ کیا جائے ۔
اور غزہ کی نہتے بچوں ،خواتین اور بزرگوں کو اسرائیلیوں کے ظلم وبربریت سے بچایا جائے ۔
غزہ کی حالت زار پر دل وخون رو رہا ہوں ۔لیکن کوئی ایکشن لینے کیلئے تیار نہیں ۔سراج الحق
ان خیالات کا اظہار جے آئی یوتھ دیر لوئر کے زیر اہتمام منعقدہ کنونشن اور الیکشن کمپین کے باقاعدہ آغاز پر منعقدہ ایک بڑی اجتماع سے جماعت اسلامی پاکستان کے مرکزی امیر سراج الحق نے خطاب کرتے ہوئے کہا ۔
جماعت اسلامی کے مرکزی امیر سراج الحق نے مزید کہا کہ بیت المقدس کی حرمت فلسطین کے آزادی کیلئے خلیفہ دوم حضرت عمر رض کے دور خلافت سے لیکر آج یعنی حماس کے دور تک یہ جدو جہد جاری ہے ۔
حماس نے 16سال کے ظلم وستم کے بعد مجبوراً اسرائیل پر حملہ کیا ۔
اسلئے کہ اسرائیل ایک ناجائز ریاست ہے ۔جس کو کبھی تسلیم نہیں کریں گے ۔
حماس کے مجاہدین جنگ کے ضابطہ اخلاق کی مکمل پابند ہے ۔
لیکن اسرائیل ہر لمحہ جنگی قوانین کے خلاف ورزی کر رہا ہے ۔
حماس نے اعصابی اور اخلاقی لحاظ سے جنگ جیت لیا ہے ۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ میں نے بحیثیت جماعت اسلامی کے امیر فلسطین اور غزہ کی مظلوم مسلمانوں پر ظلم وبربریت روکنے کیلئے ہر در پر گیا
ہر اسلامی ملک کے سربراہ کے گھر کا دروازہ کھٹ کھٹا یا لیکن 57اسلامی بشمول پاکستان امریکی غلامی چھوڑنے کیلئے تیار نہیں ہے ۔
پونے دو ارب مسلم امت غزہ کی دوکھ درد پرسکتہ میں ہے۔
استعمار کا ایجنڈا فلسطین کو دو ریاستوں میں تبدیل کرنا ہے ۔
لیکن ہمارا فیصلہ ایک ہی ریاست آزاد غزہ اور آزاد فلسطین ہے ۔
8فروری یعنی الیکشن کا دن پاکستان میں تبدیلی اور آزادی کا دن ثابت کریں گے ۔
ایا پاکستان اور پاکستانی قوم اپنے مرضی کا حقدار نہیں ۔
تمام تر مسائل کا حل جماعت اسلامی ہے۔
انے والے جنرل الیکشن میں جماعت اسلامی کو اپنے نسلوں کی مستقبل کیلئے ووٹ کے ذریعے بااختیار بنایا جائے ۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے تحریکی بھائیوں پر زور دیا کہ وہ آئندہ الیکشن میں جماعت اسلامی کو کامیابی سے ہمکنکار کرنے کیلئے شب وروز سخت محنت کریں ۔