بٹ خیلہ (مدثرطاہریوسفزئی نمائندہ خصوصی)مٹھی بھر اشرافیہ کی شاہ خرچیوں اورعیاشیوں کیلئے لاکھوں ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن پر ڈاکہ ڈالنا قابل افسوس اور باعث مزمت ہے خزانہ اگر خالی ہے تو اسکو بھرنے کے لئے اشرافیہ کی عیاشیاں ختم کیا جائے،
ان خیالات کا اظہار ینگ ٹیچر ایسوسی ایشن کے سابق صوبائی جنرل سیکرٹری زاہد ارسلان نے تحریری بیان میں کیا ہے انہوں نے کہا کہ ملک میں صرف اشرافیہ کی عیاشیوں پر بجٹ کا 21 فیصد خرچ کیا جارہا ہے،
آئی پی پیز کے سکیم میں اصلاحات کی جائیں جہاں خزانے کا 2 ہزار ارب روپیہ جارہا ہے جو ہمارے پنشن اور تنخواہوں کو ملا نے سے بھی زیادہ بنتے ہیں 2022 ایکٹ لاگو ہونے کے بعد بھی ہزاروں اساتذہ بھرتی ہوئے ہیں جو مستقلی کے انتظار میں ہیں۔ انہیں فوری طور پر مستقل کیا جائے۔